فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے مشیر طاہر النونو نے کہا ہے کہ اسرائیل طے شدہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی جبکہ قیدیوں کی رہائی کے لیے جو فارمولا طے ہوا تھا اس پر بھی عمل نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود ایک سے زیادہ مقامات پر فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں 2 افراد شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں
طاہر النونو نے کہاکہ ہم اب بھی معاہدے کی شرائط پر نظر رکھے ہوئے ہیں، غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کی بات درست نہیں کیوں کہ وہاں پر حماس موجود ہے جس کی جڑیں عوام میں ہیں۔
دوسری جانب غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے طبی اور غذائی امداد کے ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی جبکہ ایمبولینس کو بھی اسرائیلی فورسز نے روکا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کا آج دوسرا روز ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف کیے گئے آپریشن کے بعد اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔
فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے لندن میں مظاہرہ
اِدھر فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے لندن میں رواں ماہ کے دوران دوسرا بڑا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
London protest – yup pic.twitter.com/gBlmVwE4VU
— Akunjee 🖋 (@mohammedakunjee) November 25, 2023
مظاہرے کے کال دینے والی تنظیم ’فلسطین یکجہتی مہم‘ کا موقف ہے کہ 4 روزہ جنگ بندی معاہدہ بہت مختصر ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کی جائے تاکہ تصادم کا سلسلہ رک سکے۔