تین ہزار روپے میں کم گیس پر چلنے والا گیزر پاکستان میں کیسے اور کہاں ملے گا؟

اتوار 26 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کہتے ہیں ’ضرورت ایجاد کی ماں‘ ہوتی ہے اس کہاوت کو کوئٹہ کے ہنر مندوں نے سچ کر دکھایا۔ کوئٹہ کی وادیوں میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی گیس کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے گیزر ناکارہ ہو جاتے ہیں اور یوں عوام کو مجبوراً خون جما دینے والے پانی کا استعمال کرنا پڑھتا ہے۔

ایسے میں کوئٹہ کے ٹین سازوں نے عوام کی یہ مشکل حل کر دی ہے۔ ٹین کی چادر کی مدد سے تیار کردہ ان گیزورں کو کچھ اس انداز میں بنایا جاتا ہے کہ یہ کم گیس پر بھی جل جاتے ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے دیسی گیزر ساز سیف اللہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے دیسی طور پر تیار کیے جانے والے گیزر ان دنوں شہریوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

مختلف کمپنیوں کے گیزر 30 سے 50 ہزار کے درمیان دستیاب ہوتے ہیں لیکن دیسی ساختہ گیزر 3 سے 5 ہزار روپے میں مل جاتے ہیں جو نہ صرف قیمت میں کم بلکہ پائیداری میں بھی بہترین ہیں۔

دوسری جانب کوئٹہ کے باسی وقار نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے دیسی ساختہ گیزر کی خریداری کی جاتی ہے اس گیزر کی خاص بات یہ ہے کہ ایک تو اس کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں ہے اور دوسرا یہ کم گیس پر بھی جل جاتا ہے جس سے عام آدمی کی بنیادی ضروریات بھی پوری ہو جاتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت