کوہستان: ایک اور ویڈیو اسکینڈل، غیرت کے نام پر ایک اور لڑکی کا قتل

پیر 27 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا ضلع کوہستان میں ایک لڑکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد غیرت کے نام پر اس کے مبینہ قتل کی پولیس نے تصدیق کردی ہے۔

آر پی او ہزارہ ڈویژن اعجاز خان نے بتایا کہ پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے اور ایس ایچ او تھانہ پالس کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرکے لڑکی کے والد کو گرفتار کرلیا ہے۔

اعجاز خان نے بتایا کہ کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالے ویڈیو میں کوہستان کی 2 لڑکیاں اور 2 لڑکوں کو دیکھا جا سکتا ہے اوراسی ویڈیو کی بنیاد پرایک لڑکی کو قتل کردیا گیا۔

واقعہ کب پیش آیا؟  

ڈی آئی جی خیبر پختونخوا پولیس اعجاز خان کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کا یہ واقعہ ایک دور دراز گاؤں میں پیش آیا تھا، جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔

تھانہ پالس میں درج ایف آئی آر کے مطابق واقعہ دورافتادہ گاوں دییہ شموٹ شریال میں رواں ماہ کی 24 تاریخ کو پیش آیا تھا، جس کی ایف آئی آر ایس ایچ او تھانہ پالس کی مدعیت میں درج کردی گئی ہے، پولیس کے مطابق قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور ابھی تک ایک مبینہ قاتل کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

’ایف آئی آر ہم نے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی ہے کیونکہ رشتہ دار ایف آئی آر کے اندراج میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اگر ان کی مدعیت میں مقدمہ درج بھی ہو تو بعد میں ورثاء ہونے کے ناطے معاف کردیتے ہیں جس سے کیس کمزور ہوتا ہے۔‘

ڈی آئی جی اعجاز خان کے مطابق اس کیس میں مزید گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد گھر والوں نے مشاورت سے لڑکی کو مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کیا۔

کیا قتل کا باعث بننے والی وائرل ویڈیو ایڈٹ کی گئی تھی؟

خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے لڑکے انتقامی کارروائی کے خوف سے روپوش ہو گئے ہیں جبکہ  بظاہر ایڈٹ کی گئی ویڈیوزاورتصاویر4 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

اب تک پولیس تحقیقات کے مطابق 2 لڑکیوں کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن کے ساتھ ایک لڑکے کی تصویر بھی شامل تھی۔ ڈی آئی جی اعجاز خان نے بتایا کہ مذکورہ ویڈیو کا فورینزک جائزہ لیا جائے گا۔

’فی الحال ایسا لگتا ہے کہ کسی نے لڑکیوں اور لڑکے کی تصویریں ایڈٹ کرکے جعلی ویڈیو بنائی جو وائرل ہوگئی تھی، تاہم ان تمام زاویوں سے تفتیش جاری ہے۔ فورینزک رپورٹ سے صورتحال واضح ہو جائے گی۔‘

پولیس نے دوسری لڑکی کی جان بچا لی

آر پی او ہزارہ ڈویژن اعجاز خان نے وی نیوز کو بتایا کہ ویڈیو میں دو لڑکیوں کی تصویریں تھی، جن میں سے ایک لڑکی کو قتل کردیا گیا تھا لیکن پولیس نے دوسری لڑکی کو بچا لیا ہے، مذکورہ قتل کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر ویڈیو میں نظر آنے والی دوسری لڑکی کو اپنی تحویل میں لے کر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کردیا تھا۔

’مجسٹریٹ نے والد اور اہل خانہ کی یقین دہانی اور بیان حلفی کے بعد لڑکی کو ان کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی، اس لڑکی کی شادی پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت دو روز قبل ہوگئی ہے۔‘

نگراں وزیر اعلی نے نوٹس لے لیا

نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا سید ارشد حسین نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مکمل تحقیقات کی ہدایت کردی ہے۔ وزیراعلی ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق، نگران وزیراعلی نے کہا کہ کوہستان میں مبینہ طور پر جرگے کی ایما پر لڑکی کو قتل کیا گیا ہے، انہوں نے پولیس کو واقعے کی مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

کوہستان میں ویڈیو اسکینڈلز کی تاریخ

کوہستان میں پالس کے علاقے میں ہی 2012 میں ایک ویڈیو منظرعام پہ آئی تھی، جس میں ایک لڑکے کے ڈانس پر 4 لڑکیوں کو تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ ویڈیو کے منظر عام پہ آنے کے فوراً بعد مقامی جرگے نے لڑکیوں اورویڈیوریکارڈ کرنے والے لڑکوں کو عزت کے نام پر قتل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

تاہم اس ٖفیصلے پرعملدرآمد سے قبل لڑکوں کے بڑے بھائی افضل کوہستانی نے جرگے کو چیلنچ کردیا۔ پولیس کے مطابق مقامی جرگے کے حکم پر تین لڑکیوں کو قتل کیا گیا اور 2019 میں تین لڑکیوں کو قتل کرنے پر 3 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم باقی لڑکیوں کے ساتھ کیا ہوا ابھی تک کسی کو معلوم نہیں۔

کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے پس منظر میں کئی جانیں ضائع ہوئیں اورعزت کے نام پر قتل کے خلاف آواز اٹھانے والے افضل کوہستانی کو بھی 2019 میں ایبٹ آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp