اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو کرہی نے اعلان کیا کہ وہ امریکی ارب پتی شخصیت ایلون مسک کے ساتھ اصولی طور پر اس بات پر متفق ہیں کہ ان کے پاس موجود سیٹلائٹ انٹرنیٹ سسٹم اسٹار لنک کو تل ابیب کی منظوری کے بغیر غزہ کی پٹی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم نہیں کرنا چاہیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے کہا کہ میں آپ کو ہماری وزارت مواصلات کے ساتھ ایک اہم ابتدائی معاہدے تک پہنچنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں جس کے نتیجے میں اسٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سسٹم کو اسرائیل میں وزارت مواصلات کی منظوری کے بغیر نہیں چلایا جا سکتا جس میں غزہ کی پٹی بھی شامل ہے۔
وزیر کارہی نے اپنی پوسٹ میں نشاندہی کی کہ حماس کے خلاف جنگ کرتے وقت یہ سمجھنا بہت اہمیت کا حامل ہے البتہ مسک نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
اسرائیل نے 18 اکتوبر کو اعلان کیا کہ انہوں نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سسٹم اسٹار لنک کے استعمال کے لیے ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے۔
Elon Musk, I congratulate you for reaching a principle understanding with the Ministry of Communications under my leadership.
As a result of this significant agreement, Starlink satellite units can only be operated in Israel with the approval of the Israeli Ministry of…
— 🇮🇱שלמה קרעי – Shlomo Karhi (@shlomo_karhi) November 27, 2023
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں لینڈ لائن، موبائل فون اور انٹرنیٹ کمیونیکیشن سروسز کو مکمل طور پر منقطع کرنے کے بعد، X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سینکڑوں صارفین نے مطالبہ کیا کہ اسٹار لنک سیٹلائٹ سسٹم کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی رابطہ کاری کے لیے استعمال کیا جائے۔
اس کے بعد، مسک نے 28 اکتوبر کو X سے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ اسٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سسٹم کمپنی غزہ کی پٹی میں معروف بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو کنکشن کی خدمات فراہم کرے گی۔
اسرائیلی وزیر مواصلات کارہی نے مسک کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ فراہم کرنے کی کوشش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ میں انٹرنیٹ فراہم کرنے کی کوشش کا مقابلہ کریں گے۔