ہر بٹ کوائن ٹرانزیکشن میں پانی کی اتنی مقدار استعمال ہوتی ہے جو ایک سوئمنگ پول کو بھر سکتی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ ایک عام کریڈٹ کارڈ سوائپ میں استعمال ہونے والے سے تقریباً 60 لاکھ گنا زیادہ ہے۔
ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ یہ اعداد و شمار اس پانی کی وجہ سے ہے جو دنیا بھر کے لاکھوں کمپیوٹرز کو طاقت اور ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس پر بٹ کوائن انحصار کرتے ہیں۔ اور یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے کہ جب بہت سے علاقے تازہ پانی کی قلت کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں۔
تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں 3 ارب تک لوگ پہلے ہی پانی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں اور آنے والی دہائیوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
إمحقق الیکس ڈی وریس کا کہنا ہے کہ یہ وسط ایشیا کے علاوہ امریکا خصوصاً کیلیفورنیا میں بھی ہو رہا ہے اور چوں کہ موسمیاتی تبدیلی کی ابتری کے ساتھ ساتھ یہ صورتحال بھی بدتر ہوتی چلی جائے گی۔
ایک جریدے سیل رپورٹس سسٹین ایبلٹی میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بٹ کوائن نے مجموعی طور پر سنہ 2021 میں تقریباً 1,600 بلین لیٹر (گیگا لیٹر) پانی کا استعمال کیا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سنہ 2023 کا اعداد و شمار 2,200 بلین لیٹر سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔
بٹ کوائن کے اتنا زیادہ پانی استعمال کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ کمپیوٹنگ پاور کی ایک بہت بڑی مقدار پر انحصار کرتا ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق بٹ کوائن کو اتنی زیادہ پاور چاہیے ہوتی ہے کہ یہ پورے پولینڈ صرف تھوڑی ہی کم بجلی استعمال کرتا ہے۔
پانی کو گیس اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور پانی کی بڑی مقدار ان آبی ذخائر سے بخارات بن کر ضائع ہو جاتی ہے جو ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس فراہم کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں کچھ پانی دنیا بھر میں ان لاکھوں کمپیوٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جن پر بٹ کوائن کے لین دین کا انحصار ہوتا ہے۔
ڈی وریز نے بتایا کہ آپ کے پاس دنیا بھر میں لاکھوں ڈیوائسز ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ ایک بڑے کھیل میں مسلسل مقابلہ کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کے کام کرنے کے طریقے میں تبدیلی بجلی کے استعمال کو کم کر سکتی ہے اور اس وجہ سے پانی کی کھپت ڈرامائی طور پر کم ہو سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن میں فنانس کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر لاریسا یارووایا کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی کان کنی کے لیے میٹھے پانی کا استعمال خاص طور پر ان خطوں میں جو پہلے ہی پانی کی کمی سے دوچار ہیں ریگولیٹرز اور عوام کے لیے تشویش کا باعث ہے۔