عوام کی نمائندگی کوئی کھلاڑی نہیں، میں کروں گا، بلاول بھٹو

جمعرات 30 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ خود ایک نوجوان ہیں اور پاکستان کے نوجوانوں کے دکھ اور درد کو سمجھتے ہیں، اسی لیے اگلے انتخابات میں نوجوانوں اور عوام کی نمائندگی کوئی کھلاڑی نہیں بلکہ وہ خود کریں گے۔

کوئٹہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 56ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے  کہا کہ وہ انتخابات جیت کر ملک میں یوتھ کارڈ متعارف کروائیں گے جس کے ذریعے ملک کے نوجوانوں کو تعلیم، ہنر اور روزگار کے حصول میں مدد ملے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے اس جماعت کی بنیاد رکھی تو انہوں نے سیاست کو ڈرائنگ روم سے نکال کر عوام کی سیاست شروع کی، انہوں نے ایک نئی طرز سیاست کی بنیاد رکھی، ایک ایسی سیاست جہاں غریبوں کو عزت، مزدوروں اور کسانوں کو ان کاحق دلوانے کی بات کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایک ذوالفقار علی بھٹو کی سیاست انقلابی سیاست تھی، انہوں نے نفرت اور تقسیم کی سیاست ختم کرکے اس ملک کے نوجوانوں کو ایک امید دی اور سرزمین بے آئین کو آئین دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب 35 سال کی عمر میں ذوالفقار علی بھٹو اس ملک کے وزیر خارجہ تھے تو انہوں نے پوری دنیا کو دکھایا کہ پاکستان کا اصل چہرہ بھٹو ہے، جب شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے سیاست شروع کی اس وقت ملک میں آمر ضیاالحق کا دور تھا جس نے پاکستان کی عورتوں سے اسلام کے نام پر حقوق سلب کرکے وہی پرانی نفرت اور تقسیم کی سیاست شروع کی مگر بے نظیر بھٹو نے ایک نئی سیاست شروع کی اور وہ ایک نہتی لڑکی ایک نہیں بلکہ دو دو آمروں سے ٹکرائی۔

انہوں نے کہا کہ جب شہید محترمہ بھٹو 35 سال کی عمر میں اس ملک کی ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنی، انہوں نے بھی بھٹو کا نظریہ اپنایا،اگر وہ چاہتی تو تمام مخالف سیاستدان اور آمروں کو پھانسی پر چڑھا سکتی تھیں لیکن انہوں نے اس نفرت اور تقسیم کی سیاست میں وقت ضائع کرنے کے بجائے عوام کی خدمت کو اپنی پرجیح بنایا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر نے پورے ملک کو متحد کیا، عوام کو امید دلائی، دہشت گردوں اور آمروں کے سامنے نہیں جھکی، اپنے اصولوں پر ٹکی رہی اور شہادت قبول کی۔ اسی طرح جب صدر زرداری نے صدارت کا عہدہ سنبھالا، اگر وہ بھی اس وقت چاہتے تو اپنی زبان کاٹنے، خاندان سے دور جیل میں رکھنے والوں سے انتقام لیتے مگرصدر زرداری نے نفرت، تقسیم، انتقام، انا کی سیاست کو دفن کرکے ایک نئی طرز سیاست شروع کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جہاں ہر طبقہ ترقی کرے گا، پاکستانی معیشت میں کسان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی کسان کارڈ متعارف کروائے گی تاکہ انہیں سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے تحت کسانوں کو سبسڈی دی جائے گی، مل مالکان کو سبسڈی دینے کی بجائے وہی پیسہ عوام کی جیب میں ڈالیں گے، کسان ہاری اور مزدور آباد ہو گا تو پاکستان آباد ہو گا، بلوچستان میں ایک جیالا وزیراعلیٰ بنے گا۔

بلاول نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں دل کے علاج کا اسپتال بناکر مفت علاج فراہم کیا جائے گا، نام نہاد سیاسی جماعتیں عوام کی خدمت کرنا پیپلز پارٹی سے سیکھیں، بلوچستان غیرت مند لوگوں کی سرزمین ہے، آمریت کے خلاف اور جمہوریت کے استحکام کےلئے بلوچستان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کی نمائندگی میں اور سابق صدر آصف علی زرداری کریں گے، آصف علی زرداری نے بلوچستان کو اسکے وسائل کا مالک بنایا، سی پیک ،اٹھارویں ترمیم اور آغاز حقوق بلوچستان پیکج آصف علی زرداری نے بلوچستان کو دیا، ٓج بلوچستان میں جو مسائل ہیں ان سے متعلق عوام ان لوگوں سے پوچھیں جنھوں نے آصف علی زرداری کے منصوبوں کو روکا۔

بلاول نے کہا مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمت آصف علی زرداری جیسی ہونی چاہیے، پی ٹی آئی نے ملک میں مہنگائی کے دروازے کھولے، مسلم لیگ ن آج پاکستان مہنگائی لیگ کے نام سے پہچانی جارہی ہے، ہم موسمی جمہوری پسند نہیں ہیں، اپوزیشن میں بھی رہا تو آئین کا تحفظ کرتا رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ کبھی ن لیگ اور کبھی پی ٹی آئی اٹھارویں ترمیم کے خاتمے کی بات کرتے ہیں،، اٹھارویں ترمیم کے خاتمے کا نعرہ لگانے والے صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ مارنا چاہتے ہیں، صوبوں کے تمام وسائل اسلام آباد اور وہاں بیٹھے بابوئوں کو دلوانا چاہتے ہیں، کوئی بھی سیاسی جماعت انتخابات کےلئے سنجیدہ نظر نہیں آرہی، ہم پوری دنیا کو آٹھ فروری کو سرپرائز دینگے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp