موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے میرٹ پر فنڈز کا استعمال یقینی بنایا جائے، نگراں وزیراعظم

جمعرات 30 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ’لوس اینڈ ڈیمیج‘ فنڈ کو فوری طور پر فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے میرٹ پر فنڈز کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فنڈ کے استعمال کو ترقیاتی فنڈز اور کثیر الجہتی مالیاتی اداروں کے قرضوں سے نہیں جوڑا جانا چاہیے بلکہ فنڈنگ اضافی اور ٹھوس ہونی چاہیے۔

اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی) سی او پی 28 کے موقع پر امریکی ٹیلی ویژن کے ساتھ ایک انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی توجہ کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس سے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر مرکوز ہے تاکہ خطے اور اس سے باہر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم سے کم کرنے میں کردار ادا کیا جاسکے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ شعبہ ہے جس میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، کویت اور دیگر مستحکم معیشتوں والے مغربی ممالک کی دلچسپی حاصل کی جا سکتی ہے، لہٰذا کوپ کانفرنس ان سب اور ہم سب کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی اب ڈھکی چھپی بات نہیں رہی ہے کیونکہ اس نے گزشتہ سال پاکستان کو بہت متاثر کیا۔

نگراں وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ موسمیاتی تباہی میں پاکستان کا کوئی بنیادی کردار نہیں ہے نا ہی پاکستان اس کا ذمہ ہے کیوں کہ پاکستان خود موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملک ہے جس کے باعث ملک کے 2 صوبوں سندھ اور بلوچستان کو تاریخی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہر کوئی جانتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلوں کے اضافے میں گزشتہ ایک صدی سے کون زیادہ حصہ ڈال رہا ہے۔ لہٰذا اس حوالے سے کسی ایک ملک یا معیشتوں کے بارے میں فیصلہ دینے کے بجائے ایماندارانہ بات چیت کی جانے چاہیے۔

 

 انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو کنٹرول کرنے میں اگر دولت مند ممالک خود ذمہ داری کا مظاہرہ کر یں گے تو یہ ایک انتہائی خوش آئند بات ہو گی۔

 یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس فنڈ کو اقوام متحدہ کے فریم ورک کے ذریعے فعال کیا جانا چاہیے؟، وزیر اعظم نے کہاکہ ’اگر ہم اقوام متحدہ کے فریم ورک کا انتظار کرتے ہیں تو اس میں سالوں لگیں گے۔ لہٰذا ابتدائی طور پر اسے عالمی بینک اور دیگر کثیر الجہتی اداروں کے تحت چلایا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp