چیف جسٹس کو نہ کسی دباؤ میں لایا جا سکتا ہے نہ وہ کسی کی حمایت کرینگے، سپریم کورٹ اعلامیہ

ہفتہ 2 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو لکھے خط پر سپریم کورٹ کی جانب سے رد عمل میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو نہ کسی دباؤ میں لایا جا سکتا ہے نہ وہ کسی کی حمایت کرینگے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یکم دسمبر کو سات صفحات پر مشتمل درخواست بمعہ 77 صفحات پر مشتمل دستاویز بظاہر ایک سیاسی جماعت کی جانب سے موصول ہوئی، دستاویز مرتب کرنیوالے وکیل کا نام اور رابطہ کی تفصیلات نہیں دی گئی، تاہم لفافے کے مطابق دستاویز انتظار حسین پنجوتھا نے کوریئر کی تھیں۔

اعلامیہ میں حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سربمہر لفافہ موصول ہونے سے پہلے ہی دستاویز کس طرح میڈیا کو جاری کی گئیں، اس جماعت کی اچھی نمائندگی وکلاء کرتے رہے ہیں، پچھلوں دنوں سپریم کورٹ میں اس جماعت کے وکلاء فوجی عدالتوں اور انتخابات سے متعلق کیس کو تکمیل تک لے گئے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا ادراک ہے اور انہیں نہ کسی دباؤ میں لایا جا سکتا ہے نہ وہ کسی کی حمایت کریں گے، چیف جسٹس فائز عیسٰی اللہ کے فضل  سے اوراپنے حلف کے مطابق فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ