کراچی میں نجی پورٹ ٹرمینل پر ایف آئی اے کے چھاپے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ نجی پورٹ انتظامیہ کارگو میں استعمال ہونیوالے اپنے 6 ملکیتی بارجز یعنی فلیٹ بوٹم جہازوں کو غیر شفاف طریقے سے اسکریپ کرکے مقامی کباڑیوں کے ہاتھوں نقد رقم کے عوض فروخت کرچکی ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل جاوید بلوچ کی نگرانی میں ٹیم کا نجی پورٹ ٹرمینل پر چھاپے کے دوران انکشاف ہوا کہ نجی پورٹ انتظامیہ کا اپنے ملکیتی 6 جہازوں (بارجز) کو غیر شفاف طریقے سے فروخت کرچکی ہے۔
ایف آئی کی تحقیقات کے مطابق غیر ملکی نجی پورٹ انتظامیہ نے بارجز 26 کروڑ 50 لاکھ روپے میں مقامی افراد کو فروخت کردیے ہیں، خرید و فروخت میں شفافیت اور قانونی تقاضوں کو نذر انداز کرتے ہوئے مکمل نقد ادائیگی کی گئی۔
جس سے یہ بات ظاہر ہوئی کہ نجی پورٹ انتظامیہ کا کسٹم ٹیکسز اور متعلقہ اداروں کی این او سی کے بغیر ان بارجز کی اسکریپنگ اور بریکنگ کی جا رہی تھی۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اس چھاپے کے دوران یہ بات علم میں آئی کہ 4 بارجز کو قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کٹنگ اور بریکنگ کا عمل جاری تھا جبکہ 2 بارجز کو پہلے ہی مُکمل اِسکریپ کرنے کے بعد شیر شَاہ کَباڑی مارکیٹ میں فروخت کیا جَاچُکا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے انکوائری کا عمل شروع کردیا ہے، انکوائری میں نجی پورٹ ٹرمینل انتظامیہ اور دیگر متعلقہ پورٹ اداروں کے کردار کا تعین کیا جائے گا، دوسری جانب انکوائری مکمل ہونے تک ٹرمینل پر بارجز سمیت کسی قسم کی بھی اسکریپنگ اوربریکنگ کا عمل معطل رہے گا۔