فلپائن میں مسیحی عبادت کے دوران بم دھماکا، 4 شہری ہلاک متعدد زخمی

اتوار 3 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلپائنکی منڈاناؤ اسٹیٹ یونیورسٹی میں مسیحی عبادت کے دوران بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں، صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہوں کیخلاف تشدد کرنے والے انتہا پسند ہمیشہ معاشرے کے دشمن تصور کیے جائیں گے۔

اتوار کی صبح جنوبی فلپائن میں مراوی شہر میں واقع منڈاناؤ اسٹیٹ یونیورسٹی کے جمنازیم پر بم حملے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو ئے ہیں، جہاں مسیحی شہری ایک کیتھولک ماس سروس کے لیے جمع ہوئے تھے۔

فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے ’غیر ملکی دہشت گردوں‘ کی جانب سے کی جانے والی احمقانہ اور انتہائی گھناؤنی کارروائیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس اور مسلح افواج کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

منڈاناؤ میں لاناؤ ڈیل سور صوبے کے گورنر ممنٹل الونٹو ایڈیونگ جونیئر نے ’پرتشدد بم دھماکے‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صوبے میں ہم بنیادی انسانی حقوق میں مساوات کے قائل ہیں، اور اس میں مذہب کا حق بھی شامل ہے۔ ’تعلیمی اداروں پر دہشت گردانہ حملوں کی بھی مذمت کی جانی چاہیے کیونکہ یہ وہ مقامات ہیں جو امن کی ثقافت کو فروغ دیتے ہیں۔‘

منڈاناؤ اسٹیٹ یونیورسٹی نے کہا کہ اس واقعہ کو انتہائی غمزدہ اور خوفزدہ قرار دیتے ہوئے اگلے نوٹس تک کلاسز معطل کر دی ہیں۔ ’ہم اس بے ہودہ اور ہولناک فعل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ ہم اس سانحے سے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

جمنازیم کے قریب واقع ہاسٹل میں مقیم ایک عینی شاہد نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس نے پاور ٹرانسفارمر کے دھماکے کی طرح ایک زور دار دھماکہ سنا، جس کے بعد اس نے یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کے اندر واقع علاقے میں کئی پولیس افسروں کو پہنچتے اور ایمبولینسوں کو رکتے ہوتے دیکھا۔

منڈاناؤ کئی دہائیوں سے مسلح علیحدگی پسند گروپوں کی بغاوت کے درمیان تشدد کا شکار ہے، مقامی پولیس نے کہا کہ وہ دھماکے کی تحقیقات کر رہے ہیں، اس ابتدائی طور پر داعش کے حامی جنگجوؤں کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کا امکان خارج نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز فلپائنی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے مراوی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور ایک کارروائی میں 11 جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے، 2017 میں، مراوی داعش سے متاثر پانچ ماہ کے محاصرے کا مقام تھا جس میں 1,000 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔

کئی دہائیوں کے تنازعے کے بعد، منیلا نے 2014 میں سب سے بڑے علیحدگی پسند گروپ مورو اسلامک لبریشن فرنٹ کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے، لیکن چھوٹے علیحدگی پسند گروپوں نے شورش زدہ علاقے میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp