خصوصی افراد کا عالمی دن، بھارتی مظالم سے ہزاروں افراد زندگی بھر کے لیے معذور

اتوار 3 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خصوصی افراد کا 32 واں عالمی دن اتوار کو منایا گیا۔ اس دن کا مقصد معاشرے اور ترقی کے تمام شعبوں میں خصوصی افراد کے حقوق اور فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔

اس سال کا موضوع ’پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں خصوصی افراد کی معاونت کے لیے سنجیدہ اقدام‘ تھا اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں خصوصی افراد کی تعداد ایک ارب ہے جن کو معاشرے کے اہم شعبوں میں شمولیت کی راہ میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

معذور افراد کا عالمی دن اقوام متحدہ کا ایک دن ہے جو ہر سال 3 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن سیاسی، سماجی، اقتصادی اور ثقافتی زندگی کے تمام پہلوؤں میں معذور افراد کی صورتحال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے بارے میں ہے۔

ڈبلیو ایچ او ہر سال اس دن کو منانے کے لیے اقوام متحدہ میں شامل ہوتا ہے جس سے معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت کو تقویت ملتی ہے تاکہ وہ دوسروں کے ساتھ معاشرے میں پوری طرح، مساوی اور مؤثر طریقے سے حصہ لے سکیں اور اپنی زندگی کے تمام پہلوؤں میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کریں۔

ایک جانب دنیا بھر میں معذور افراد کا عالمی دن منا یاجارہا ہے جبکہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگوں کو معذور بنانے کے لیے منظم طریقے سے تشدد کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے استعمال کیے جانے والے ظالمانہ اور غیر انسانی تشدد کے ہتھکنڈوں سے ہزاروں کشمیری زندگی بھر کے لیے معذور بن چکے ہیں۔

ان میں 200 سے زیادہ وہ کشمیری بھی شامل ہیں جو ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو معذور اور ناکارہ بنانے کے لیے بھارتی فوجیوں کی طر ف سے استعمال کیے جانے والے ظالمانہ ہتھکنڈوں میں مظاہرین پرگولیاں ، پیلٹ، آنسو گیس اور مرچی والی گیس گولے چلانا شامل ہیں۔

اس کے علاوہ تفتیشی مراکز میں شدید مار پیٹ، بجلی کے جھٹکے دینا، ٹانگوں کے پٹھوں کو کچلنے کے لیے لکڑی کے رولرپھیرنا، گرم اشیا سے جلانا اور الٹا لٹکانا شامل ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ نہتے کشمیریوں کے خلاف بوبی ٹریپ اور بارودی سرنگوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے جس کی وجہ سے 1947سے اب تک ہزاروں اموات ہوئیں اور بے گناہ افراد معذور ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں کشمیری ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی کھونے کے دہانے پر ہیں۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیرمیں تشدد کے منظم ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو معذور بنانے کے بھارتی حکومت کے غیر انسانی عمل کا نوٹس لے۔

ادھر حریت رہنماؤں نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار علاقے میں معصوم نوجوانوں اور بچوں کو گرفتار کر رہے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر جسمانی طور پر معذور بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس واچ سمیت کئی بین الاقوامی اداروں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے حوالے سے چشم کشا رپورٹیں جاری کی ہیں لیکن اس کے باوجود مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp