سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروا دیا ہے۔
جوڈیشل کونسل میں جمع کروائے گئے جواب میں جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے مؤقف اپنایا کہ انہوں نے 2 آئینی درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کر رکھی ہیں۔ انہوں نے استدعا کی کہ ان کی دونوں آئینی درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے جاری کردہ شوکاز نوٹس واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی درخواستوں پر تاحال نمبر نہیں لگایا گیا لہٰذا ان کی آئینی درخواستیں 3 رکنی کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے جواب کی کاپی سپریم کورٹ کی 3 رکنی کمیٹی کو بھی بھجوا دی ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف 10 شکایات جوڈیشل کونسل میں زیر غور ہیں۔ شکایات میں جسٹس مظاہر نقوی پر مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد ہیں۔ جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
گزشتہ ماہ جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے اپنے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
اپنے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے دائر آئینی درخواست میں جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے اپنے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے دوران جاری دونوں شوکاز نوٹسز کو بھی عدالت عظمٰی میں چیلنج کیا تھا۔