گھریلو تشدد کی شکار رضوانہ اسپتال سے ڈسچارج، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا گیا

بدھ 6 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گھریلو تشدد کی شکار بچی رضوانہ کو 4 ماہ تک جنرل اسپتال میں زیر علاج رکھنے کے بعد ڈسچارج کرکے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے سپرد کردیا گیا ہے، رضوانہ نے صحتیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، سب نے میرا بہت خیال رکھا ہے، پہلے میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی لیکن ڈاکٹروں اور نرسوں نے میرا بہت خیال رکھا اور اب میری طبیعت بہتر ہو چکی ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق رضوانہ کو جنرل اسپتال سے ڈسچارج کرکے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد کے سپرد کیا گیا ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سارہ احمد نے کہا کہ عدالت کا آرڈر ہے ہمارے پاس، رضوانہ کو عدالتی حکم پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رکھا جائے گا، وزیر صحت کو بھی آگاہ کیا ہے کہ رضوانہ کو ہم رکھیں گے۔

نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ رضوانہ اسپتال سے ڈسچارج ہورہی ہے، رضوانہ کی دیکھ بال چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور سوشل ویلفئیر کرے گا۔ رضوانہ کو تعلیم دلوائیں گے، رضوانہ اب علامت بنے گی کہ کوئی ہاتھ نہیں اٹھا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی حفاظت کی سب سے پہلی ذمہ داری ماں باپ کی ہے، بچی کے جسم میں انفیکشن پھیلا ہوا تھا، سرگودھا سے رضوانہ کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹر جودت سلیم اور انکی ٹیم کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے رضوانہ کا علاج بہترین طریقے سے کیا۔

’رضوانہ کو 7 کے قریب فریکچر تھے، زخموں پر کیٹرے پڑگئے تھے، لیکن رضوانہ کی حالت اب بلکل ٹھیک ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت رضوانہ کی دیکھ بال کرے گی، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ سارہ احمد رضوانہ کی صحت کمیٹی کو چیئر کریں گی۔ رضوانہ کو یہاں بہت پیار ملا اس لیے جانا نہیں چاہتی۔

واضح رہے اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کی شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ 5 ماہ لاہور کے جنرل اسپتال میں  زیرعلاج رہی، رضوانہ کو سر، چہرے اور کمر پر زخموں کے ساتھ  سرگودھا سے لاہور جنرل اسپتال لایا گیا تھا۔

میڈیکل رپورٹ کےمطابق بروقت علاج نہ ہونے سے رضوانہ کے زخموں میں کیڑے پڑ گئے تھے، بچی کے سر سمیت جسم پر15 جگہ چوٹوں کے نشان تھے اور بچی کے اندرونی اعضاء بھی متاثر تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp