چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل حافظ سید عاصم منیر اپنے پہلے بیرونی دورے پر مملکت سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، ان کا دورہ سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے تناظر میں ہے جس میں دفاعی شعبہ بھی شامل ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جس کی جڑیں تاریخ اور مشترکہ مذہب پر مبنی ہیں۔
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات کثیرجہتی ہیں جن میں دفاع کا شعبہ بھی شامل ہے۔
دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سعودی عرب کے وزیر دفاع خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے صاحبزادے اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان کے بھائی امیر خالد بن سلمان نے جنرل سید حافظ عاصم منیر سے ملاقات کی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر دفاع نے جنرل عاصم منیر کو پاکستانی فوج کا سربراہ بننے پر مبارکباد دی۔
ملاقات کے دوران دونوں برادر ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور پائیداری پر زور دیا گیا۔ فوجی اور دفاعی تعاون بڑھانے اور سپورٹ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشترکہ تشویش کے اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر سعودی عرب کی فوج کے سربراہ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
سعودی وزیر دفاع شہزاد خالد بن سلمان نے ٹویٹ کی کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی۔
ہم نے اپنے برادر ملکوں کے درمیان سٹریٹیجک پارٹنرشپ پر زود دیا۔ دوطرفہ فوجی اور دفاعی تعلقات کا جائزہ لیا اور اپنے تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ہیں جو چار سے 10 جنوری تک جاری رہے گا۔
جمعرات کو آئی ایس پی آر کی جانب سے پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر دونوں ممالک کی سینیئر قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے جن میں باہمی دلچسپی، فوج تعاون، دو طرفہ تعلقات اور سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت ہو گی۔