کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب فرنیچر کی دکانوں میں آتشزدگی کے باعث 5 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر آگ بیڈ میٹریس کی دکان میں لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی دکانوں کو اور پھر بالائی منزل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق آگ پر قابو پا لیا گیا ہے تاہم کولنگ میں وقت لگے گا۔ آگ لگنے کی وجہ بھی معلوم کی جا رہی ہے لیکن تاحال وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
گزشتہ روز عائشہ منزل میں آگ لگنے کے باعث 5 افراد جھلس کر جانبحق ہوئے، ایس ایس پی فیصل عبداللہ چھانچڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، گزشتہ شام سے آپریشن جاری ہے ابھی کولنگ میں وقت لگے گا۔ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد تفتیشی ٹیم شواہد جمع کرے گی اور مزید تحقیقات کی جا سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے انسانی جانوں کو بچانا اور جانبحق افراد کو نکالنا ضروری ہوتا ہے، اس کے بعد ہی تحقیقات کی جائے گی۔ اب تک 74 فلیٹس اور 130 سے زائد دکانیں متاثر ہوئی ہیں، نقصان کا تخمینہ نہیں لگایا جا سکا۔ رہائشیوں کو اجازت ہی نہیں ہے یہاں رہائش اختیار کرنے کی، ایس بی سی اے کی ٹیم جائزہ لے گی، اسکے بعد ہی فیصلہ کیا جائیگا۔
مزید پڑھیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کمیٹی بنائی جائے گی، اسکے بعد قانونی ایکشن بھی لیا جائیگا، شواہد جمع کیے جانے کے بعد حتمی وجوہات سامنے آسکیں گی۔ 2200 سے 2400 گز کے پلاٹ پر رہائش اور کمرشل عمارت قائم تھی۔
فائربریگیڈ حکام کے مطابق آگ بجھانے کے عمل میں 12 فائر ٹینڈرز، 2 اسنارکل اور ایک باؤزر نے حصہ لیا، ریسکیو ٹیمیں اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں۔ آگ تیسرے درجے کی تھی جس نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
سی ای او واٹر کارپوریشن صلاح الدین احمد نے کہاکہ متاثرہ مقام پر متعدد ٹینکرز روانہ کر دیے تھے۔ انچارج ہائیڈرنٹس سیل فائر بریگیڈ حکام سے مکمل رابطے میں رہے اور آگ پر مکمل قابو پانے تک فائربریگیڈ کو پانی کے ٹینکرز فراہم کیے گئے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس، اہم ہدایات جاری
نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے عائشہ منزل کے قریب عمارت میں آگ لگنے کا نوٹس لیا اور ہدایات جاری کیں کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر جائے وقوعہ پر پہنچ کر معاملے کی مانیٹرنگ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی تمام عمارتوں کی جلد انسپیکشن مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے بلڈنگ کا معائنہ کرے گی اس کے بعد ہی رہائشیوں کو اندر جانے کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران ہم رہائشیوں کو شیلٹرز فراہم کرنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔ متاثرین کے لیے خورا اور دیگر سہولیات کا بھی انتظام کیا جارہا ہے۔
گورنر سندھ نے بھی نوٹس لے لیا
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے عائشہ منزل کے قریب لگنے والی آگ کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایات دیں کہ بلڈنگ کے اندر موجود افراد کو بحفاظت نکالنے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔
فائر سیفٹی کے لیے جامع اقدامات کرنا ہوں گے، میئر کراچی
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موقع پر پہنچے اور آگ بجھانے کے عمل کا جائزہ لیا، ان کا کہنا تھا کہ فائر سیفٹی کے لیے جامع اقدامات کرنا ضروری ہیں۔
عمارت کے گرنے کا خدشہ ہے، ڈائریکٹر ریسکیو 1122
ریسکیو 1122 سندھ کے ڈائریکٹر عابد شیخ نے کہا کہ متاثرہ عمارت کا گراؤنڈ اور میز نائن فلور کمرشل مقاصد کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔ 4 منزلوں پر رہائشی فلیٹ تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پر لگنے والی آگ تیسرے درجے کی تھی جس نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ عمارت کے کسی بھی وقت گرنے کا خدشہ ہے۔
آتشزدگی کے واقعات کا تسلسل تشویشناک ہے: حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ٹاؤن چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ کے ہمراہ عرشی شاپنگ سینٹر کا دورہ کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں آتشزدگی کے واقعات کا تسلسل اور جانی و مالی نقصانات انتہائی تشویش ناک ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آتشزدگی کے واقعات کا تسلسل حکومت اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ سسٹم کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز کراچی عائشہ منزل کے قریب فرنیچر کی دکانوں میں آگ لگنے کے باعث 3 افراد جھلس کر جاں بحق ہوئے اور 2 زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا، بعد ازاں دونوں زخمی بھی جان بحق ہو گئے، اس طرح جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 5 ہو گئی۔