ق لیگ کے ساتھ کتنے حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے، ن لیگ نے واضح کردیا

جمعرات 7 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے واضح کیا ہے کہ ق لیگ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 2 قومی اور 4 صوبائی حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے وگرنہ پارٹی کے لوگوں کو ایڈجسٹ کرنا مشکل ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ نواز شریف گزشتہ روز 15 سال بعد ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت سے ملنے ان کے گھر گئے تھے۔ شہباز شریف، مریم نواز اور رانا ثنااللہ سمیت دیگر سنیئیر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔

چوہدری شجاعت کے ساتھ نواز شریف کی ملاقات تقریبا 40 منٹ تک جاری رہی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور چوہدری خاندان میں ہونے والی سیاسی تبدیلیوں پر بات ہوئی جس کے بعد مسلم لیگ ق کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ ن لیگ کے ساتھ طے شدہ معاملات کے تحت 4 قومی اور 8 صوبائی اسمبلی کی نشتوں پر سیٹ ایڈجسمنٹ ہوگئی ہے۔

اس ساری صورتحال پر مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اگر ق لیگ سے سیٹ ایڈجسمنٹ کرے گی تو 2 قومی اور 4 صوبائی کے حلقوں پر کرے گی اس سے زیادہ سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ پارٹی کے لیے مشکل ہوجائے گا۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگر اسطرح سیٹ ایڈجسمنٹ کرتے رہے اور چھوٹی جماعتوں کو سیٹیں دیتے رہے تو اس سے ہماری جماعت کے لوگ ناراض ہوجائیں گے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ اتنی سیٹوں پر پارٹیوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ ہو جتنی گنجائش بنتی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ بہاولپور جہاں سے طارق بشیر چیمہ الیکشن لڑتے ہیں وہاں سے سعود مجید ن لیگ کی طرف سے لڑتے ہیں ہم کس طرح سعود مجید کو بیٹھا کر طارق بشیر چیمہ کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کر لیں کچھ دنوں تک ٹکٹوں کی تقسیم ہونی ہے اور پارٹی نے سیٹ ایڈجسمنٹ کے حوالے سے کمیٹی بنائی ہے اس کے بعد فیصلہ ہوگا کہاں کہاں پر کس جماعت کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ ہو سکتی ہے۔

ن لیگ پجاب کی  قومی اسمبلی کی 141 میں سے 125 یا 129 نشستوں پر ٹکٹ جاری کرے گی

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پارلمانی بورڈ ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے پاکستان کے مختلف حلقوں سے آئے امیدواروں کے انٹرویو کر رہا ہے اور ایک ایک سیٹ پر دس دس امیداور ہیں اور تقریبا سب ہی کمیڈڈ امیدوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دینے میں اس وقت دشواری کا سامنا ہے ن لیگ اس وقت پنجاب میں 125 سے 129 قومی اسمبلی کی سیٹوں پر امیدوار کھڑے  کرنے کا سوچ رہی ہے اور ہمارے پاس امیدوار بھی ہیں باقی کچھ سیٹوں پر مسلم لیگ ن  دوسری جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کرے گی اس طرح صوبائی تقریبا 297 جنرل نشتوں پر مسلم لیگ ن 270 سے 276 تک سیٹوں پر ٹکٹ جاری کرے گی۔

رانا ثنااللہ نے بتایا کہ ابھی انٹرویو چل رہے ہیں اور یہ ان کا ایک اندازہ ہے کہ باقی سیٹوں پر ق لیگ اور استحکام پاکستان تحریک کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp