گزشتہ روز کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے عرشی شاپنگ مال میں لگنے والی آگ سے مارکیٹ میں موجود تقریبا 250 دکانیں آگ کی لپیٹ میں آئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے تاجروں کی کروڑوں روپے کی جمع پونجی چند گھنٹوں میں راکھ بن کر اڑنے لگی، اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ تاجر پھر سے اپنے پیروں پر کھڑے ہو پائیں گے؟
کاروبار دوبارہ جمانا بس کی بات نہیں، تاجر
اس سوال کے جواب میں عرشی مارکیٹ کے تاجر خاموش دکھائی دیتے ہیں کیوں کہ یہ ابتک تسلیم کرنے سے قاصر ہیں کہ کئی دہائیوں سے کھڑا کیے جانے والا کاروبار یوں راکھ بن جائے گا، انہوں نے ایسا ہرگز نہیں سوچا تھا،کچھ تاجروں نے اپنے جذبات پر قابو نہ پاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کاروبار اب دوبارہ جمانا ا ان کے بس کی بات نہیں ہے، وہ اکیلے کرنا بھی چاہیں تو کتنا کریں گے جب تک حکومت تعاون نہ کرے۔
a078ee82-8ee9-47f6-a9fd-283399238e91 by akkashir on Scribd
کچھ تاجر اب بھی پُرامید ہیں اور کہتے ہیں کہ محنت کی کمائی تھی اس میں اللہ کی حکمت ہوگی بلڈنگ میں مرمت ہونے کے بعد دیکھا جائے گا کہ کیا ہوسکتا ہے۔
عمارت اب کتنی محفوظ ہے؟
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیکنیکل ٹیم نے اپنی انسپکشن مکمل کرنے کے بعد رپورٹ مرتب کرکےڈی سی سینٹرل کو ارسال کردی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بلڈنگ تیس سال قبل تعمیر کی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلڈنگ ہیریٹج کی فہرست میں شامل نہیں ہے اور بلڈنگ میں دکانیں اور فلٹیس موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ٹیکنیکل ٹیم کی اس رپورٹ کے مطابق انسپکشن کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ بلڈنگ کا ڈرینج سسٹم درست تھا، بلڈنگ میں کوئی کریک بھی نظر نہیں آیا اور نہ ہی بلڈنگ آگ لگنے کی وجہ سے کسی بھی طرف جھکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بلڈنگ کی تعمیرات کو کمیٹی نے درمیانے درجے کا قرار دیا ہے جبکہ واٹر اینڈ سیوریج سسٹم آگ لگنے کے باعث متاثر ہو چکا ہے، بلڈنگ کی گراونڈ اور میزنائن فلور پر کہیں کہیں پلاسٹر چھڑا ہوا نظر آیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ٹیکنیکل ٹیم کی رپورٹ کے مطابق بلڈنگ پہلی سے چوتھی منزل تک رہائش کے قابل ہے جبکہ گراؤنڈ اور میز نائن فلو پر مرمت کے بعد منتقل ہوا جا سکتا ہے، گراونڈ اور میز نائن فلور پر لائسنز اسٹرکچر انجنیئیر کی سپرویژن میں مرمت کے بعد منتقل ہوا جا سکتا ہے جبکہ میز نائن اور گراونڈ فلور پر دکانیں موجود ہیں۔