چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ منظور کر لیا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے شوکت ترین سے ملاقات کرنے عراق سے دبئی پہنچے جس کے بعد استعفیٰ منظور کر لیا گیا۔
اس سے قبل سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خیرباد کہا اور سیاست سے بھی کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ اگست 2022ء میں شوکت ترین، تیمور جھگڑا، محسن لغاری کی مبینہ گفتگو پر مبنی آڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں پاکستان آئی ایم ایف ڈیل رکوانے کی باتیں کی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں
آڈیو لیک معاملے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے شوکت ترین کے خلاف فروری میں پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ شوکت ترین کے خلاف مقدمے کا مدعی ارشد محمود ولد غلام سرور تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ مبینہ آڈیو میں تیمور سلیم جھگڑا ور محسن لغاری سے شوکت ترین گفتگو کررہے ہیں۔ مبینہ آڈیو میں بدنیتی پر مبنی گفتگو کی گئی۔ ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مبینہ آڈیو میں شوکت ترین نے محسن لغاری کو کہا کہ وفاقی حکومت کو سرپلس بجٹ واپس نہ کیا جائے۔
شوکت ترین کے خلاف مقدمہ بغاوت اور اشتعال انگیزی کے تحت دفعات کے تحت درج کیا گیا، شوکت ترین پر مقدمہ ان کی سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ آڈیو پر درج کیا گیا تھا۔