سپریم کورٹ نے ملزمان کی جانب سے مقتول کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست مسترد کردی۔ بینچ کے سربراہ جسٹس سردار طارق مسعود نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی درخواست دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا مردہ خود بتائے گا کہ گولی کس نے ماری؟
قتل کے مقدمے میں ملزمان کی جانب سے دوبارہ پوسٹ مارٹم کے کیس کی سماعت جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس سردار طارق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوسری مرتبہ پوسٹ مارٹم کی کیا ضرورت ہے؟ اس پر ملزمان کے وکیل نے مؤقف دیا کہ 3 ملزمان ہے، گولی کس نے ماری تعین کے لیے پوسٹ مارٹم ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
جسٹس سردار طارق نے وکیل کے مؤقف پر ریمارکس دیے کہ کیا مردہ خود بتائے گا گولی کس نے ماری؟ پہلے قتل کرو اور پھر پوسٹ مارٹم کے نام پر میت کی بے حرمتی کرو۔ پوسٹ مارٹم قتل کی وجہ جاننے کے لیے ہوتا ہے۔
جسٹس سردار طارق نے کہا کہ مقتول گولی لگنے سے ہلاک ہوا، اب دوبارہ پوسٹ مارٹم ضروری نہیں۔ ایسی درخواست دینے پر کیوں نہ آپ کو جرمانہ عائد کیا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی درخواست مسترد کر دی۔