ملٹری کورٹس میں سویلین ٹرائل کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے بھی سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔
سپریم کورٹ کا مذکورہ فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے وزارت داخلہ کی اپیل میں مختلف قانونی سوالات اٹھائے گئے ہیں، اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ خود کئی بار کہہ چکی ہے کہ جب شنوائی کے دیگر فورم موجود ہوں تو آرٹیکل 184/3سے گریز کرنا چاہیے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے دائر کی گئی اس انٹرا کورٹ اپیل میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا کیس آرٹیکل 199 کے تحت پہلے ہائیکورٹ نہیں جانا چاہیے تھا، اسی طرح اپیل میں لفظ سویلین کی اصطلاح کو بہت وسیع قرار دیتے ہوئے دریافت کیا ہے کہ کیا عدالت نے اسے نظرانداز نہیں کیا۔
اپیل کے مندرجات کے مطابق وزارت داخلہ نے عدالت عظمی کے فیصلے کیخلاف موقف اختیار کیا ہے کہ سویلین کی اصطلاح میں غیر ملکی اور دہشت گرد سویلین بھی آتے ہیں، اسی طرح پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات سے متعلق پہلا اختیار ہائیکورٹ کا تھا۔
وزارت داخلہ نے اپنی انٹرا کورٹ اپیل میں یاد دہانی کرائی ہے کہ سپریم کورٹ خود کئی بار کہہ چکی ہے کہ دیگر فورم موجود ہوں تو آرٹیکل 184/3 سے گریز کرنا چاہیے۔