فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلیں سننے والے بینچ کی تبدیلی کی استدعا

پیر 11 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے سے متعلق اپیل پر نئے بینچ کی تشکیل کے لیے ججز کمیٹی کو معاملہ بھجوانے کی درخواست کردی۔

جواد ایس خواجہ نے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی جس میں جسٹس سردار طارق مسعود کی بینچ میں موجودگی پر اعتراض اٹھا تے ہوئے کہا کہ جسٹس سردار طارق مسعود فوجی عدالتوں سے متعلق درخواستوں پر نوٹ میں اپنی رائے دے چکے۔

انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ جسٹس سردار طارق مسعود خود کو فوجی عدالتوں سے متعلق بنچ سے الگ کر لیں اور فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے سے متعلق اپیل پر نئے بینچ کی تشکیل کے لیے ججز کمیٹی کو معاملہ بھجوایا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے متعلق 9 رکنی بنچ بنایا تھا جس میں جسٹس فائز عیسی اور جسٹس سردار طارق نے سننے سے معذرت کی۔ جسٹس سردار طارق نے 26 جون کو دستخط شدہ نوٹ میں اپنی رائے دے دی تھی۔

جسٹس سردار طارق مسعود ملٹری کورٹس سے متعلق فیصلے میں نہیں بلکہ نوٹ میں اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں اور انہوں نے جسٹس سردار طارق مسعود نے سویلینز کے فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دے دیا تھا۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ جسٹس سردار طارق نے کہا تھا کہ قانون کو پہلے ہائیکورٹ میں چیلنج ہونا چاہیے لہٰذا اب فوجی عدالتوں سے متعلق ان کا اپیلوں کو سننا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔

جواد ایس خواجہ نے استدعا کی کہ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں قائم بینچ کو انٹراکورٹ اپیلوں پر فیصلہ کرنے سے روکا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آئی ایم ایف رپورٹ: سرکاری ملکیتی ادارے کرپشن کی وجہ قرار، عدالتی اصلاحات پر زور

ایوان بلوچستان میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے مخالف کون؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت