ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے بڑی کارروائی کی ہے اور اعضا کی غیرقانونی پیوند کاری میں ملوث بین الصوبائی و بین الاقوامی گروہ کے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور زون سرفراز خان ورک کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرکل لاہور میاں محمد صابر کی زیر نگرانی لاہور، راولپنڈی اور گجرات میں کارروائی کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (PHOTA) لاہور کی طرف سے موصول ہونے والی ایک شکایت پرکارروائی کرتے ہوئے ندیم اختر اسٹنٹ ڈائریکٹر، محمد امتیاز نیازی SHO و دیگر پر مشتمل ایک ریڈنگ ٹیم تشکیل دی جس نے نیفرالوجسٹ ڈاکٹر شہباز ملک کو ضلع گجرات، بدنام زمانہ ایجنٹ شہزاد اور ایک پرائیوٹ لیب اٹینڈنٹ ابرار حسین کو ضلع راولپنڈی سے گرفتار کیا۔
مزید پڑھیں
ترجمان کے مطابق ملزم ڈاکٹر شہباز ملک نے ایک مریض فیملی سے ان کا گردہ تبدیل کرنے کے عوض ٹوٹل 40 لاکھ روپے طلب کیے جس میں سے 5 لاکھ روپے لاہور میں وصول کیے جبکہ 5 لاکھ روپے ٹشو ٹائپنگ ٹیسٹ ہونے کے بعد اس کے نمائندہ ایجنٹ شہزاد نے راولپنڈی میں وصول کیے جو کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم ایجنٹ شہزاد کو گرفتار کر کے وصول کی گئی رقم 5 لاکھ روپے برآمد کر لی۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم ڈاکٹر شہزاد ملک نفرالوجسٹ ہے جو غیر قانونی طور پرگردہ ٹرانسپلانٹ کے مریض ایجنٹ شہزاد کو بھجواتا ہے اور آپریشن ہونے کے بعد گجرات کے مختلف پرائیوٹ اسپتالوں میں ان کا اپنی زیر نگرانی علاج کرتا ہے۔ درج مقدمہ کا مریض بھی ملزم ڈاکٹر شہباز نے ہی ریفر کیا تھا۔
ترجمان کے مطابق ملزم شہزاد بدنام زمانہ ایجنٹ ہے جو اس غیر قانونی گھناؤنے جرم میں اہم ملزم ہے۔ ملزم مختلف کارندوں کے ذریعے غریب دیہاتی لوگوں کو ورغلا پھسلا کر ان کا گردہ نکالتے ہیں اور بعدازاں وصول کنندہ جن میں بین الصوبائی اور بین الاقوامی مریض شامل ہیں، کو بھاری رقوم کے عوض بیچنے میں ملوث ہیں۔
ملزم ابرار حسین پرائیوٹ لیب اٹینڈ نٹ ہے جو کہ ملزم شہزاد کے کہنے پر اس کے ڈونرز یا وصول کنندہ کے گردہ تبدیلی سے پہلے ہونے والی ضروری ٹیسٹ کر کے دیتا تھا اور اس کے لیے اپنا حصہ وصول کرتا تھا۔ ملزم ابرار حسین تقریباً 70 سے زیادہ افراد کے ٹیسٹ کر چکا تھا۔ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔