حلال جانوروں کے ذبیحہ کے ضمن میں پنجاب حکومت کی جانب سے گائے اور بکری کو ذبح کرنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس نوعیت کی پابندی ڈیری مصنوعات میں تمام صوبوں میں سرفہرست پنجاب میں باقاعدہ دوسری دفعہ عائد کی جارہی ہے۔
اس سے قبل 2015 میں جانوروں کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے اسی نوعیت کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس کے باعث گوشت کی قمیتوں میں اضافہ ہوگیا تھا، تاہم اس مرتبہ نگراں صوبائی حکومت نے یہ پابندی لائیو اسٹاک کی برآمدات میں اضافے کی امید پر دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدرات محکمہ لائیو اسٹاک کے اجلاس میں لائیو سٹاک کے محکمے میں پیداوار بڑھانے کے حوالے سے مختلف تجاویز طلب کی گئی تھیں، ایک تجویز جس پر تمام افسروں نے اتفاق کیا کہ جو صوبے بھر میں لائیو اسٹاک کی پیداوار بڑھانے کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق تھی۔
جس پر نگران وزیر اعلی فوری عملدرآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مفید جانوروں گائے اور بکری کے ذبیحہ پر پابندی عائد کی جائے، پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں محکمہ لائیو اسٹاک کا عملہ مانیٹرنگ کریں گے، خلاف ورزی کی صورت میں جرمانہ بھی کیا جائے گا۔
نگران وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ اس پابندی کا مقصد لائیو اسٹاک کی پیداوار سمیت برآمدات میں اضافے کے لیے اس نوعیت کے اقدامات ضروری ہیں۔
بیماریوں سے پاک کمپارٹمنٹ قائم کیے جائیں گے
نگراں وزیر اعلی نے اجلاس میں بتایا کہ سعودی عرب،کویت او رمتحدہ عرب امارات میں لائیو اسٹاک برآمد کرنے کی بہت گنجائش ہے، پنجاب میں جانوروں کے لیے بیماریوں سے پاک کمپارٹمنٹ قائم کیے جائیں گے، پنجاب بھر میں موجود سینٹرز میں جانوروں کا علاج کیا جائے اور لائیوسٹاک کی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کے لیے 4 روز میں حتمی پلان مرتب کیا جائے۔
نگراں وزیر اعلی محسن نقوی نے محکمہ لائیو اسٹاک کے نرخ مقرر کرنے یا نہ کرنے کے لیے بھی کمیٹی کو اپنی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ایکشن کا ہے او ہمیں وقت ضائع کیے بغیر پیداوار اور برآمدات بڑھانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانا ہیں۔