وزیر اعظم پاکستان کے دورہ مظفرآباد پر صحافی سراپا احتجاج کیوں؟

جمعرات 14 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے دورہ مظفرآباد اور اسمبلی سے خطاب کے دوران صحافیوں کی طرف سے آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے ہتک عزت کے مجوزہ قانون کے خلاف احتجاج کے پیش نظر سینٹرل پریس کلب سے چند گز کے فاصلے پر پولیس تعینات کر دی تھی ۔

‎آزاد کشمیر حکومت نے منگل کے روزقانون سازاسمبلی میں ہتک عزت  ‎کے قانون کا نیا مسودہ پیش کیا تھا اس قانونی مسودے کے خلاف  صحافیوں نے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اعلان کیا تھا کہ وہ احتجاجاً اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے کیوں کہ وہ اس کو اظہارِ رائے پر پابندی سمجھتے ہیں لیکن پولیس کی تعیناتی کے بعد صحافیوں نے سینٹرل پریس کلب کے سامنے پر امن احتجاج کیا۔

ہتک عزت کا مسودہ قانون ہے کیا؟

زبانی یا تحریری طور پر کوئی بھی جھوٹا بیان  جو کسی شخص کی ساکھ کو نقصان پہنچائے وہ ہتک عزت تصور ہوگا اور اس کی سزا 2 سال قید، جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہیں کوئی بھی صحافی یا صحافتی ادارہ ایسا مواد چھاپے جس سے ہتک عزت کا پہلو نکلتا ہو اس پر یہ قانون لاگو ہوگااس کا سب سے منفی پہلو یہ ہے کہ اس کی شکایت پر پولیس کارروائی کر سکتی ہے اور اس بات کو بھی مدنظر نہیں رکھا جائے گا کہ ایسا مواد غیر ارادی طور پر شائع ہوا یا دانستہ طور پر کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے شائع کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp