ہڈور چلاس میں گلگت سے راولپنڈی جانے والی بس پر نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور شخص دم توڑ گیا اس طرح مذکورہ سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 13 ہوگئی۔
غذر سے تعلق رکھنے والے زخمی رحمت حسین بھی ان زخمیوں میں شامل تھے جنہیں چلاس میں ہڈور کے مقام پر بس پر اندھادھند فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی سانحے میں رحمت حسین کا نوجوان بیٹا پہلے ہی انتقال کرگیا تھا اور وہ خود گلگت کے اسپتال میں زیرعلاج تھے تاہم وہ بھی جان کی بازی ہار گئے۔ انہیں جمعرات کو ان کے آبائی گاؤں گاہکوچ حافظ آباد میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ہڈور چلاس سانحہ 2 دسمبر کو پیش آیا تھا جس میں نامعلوم دہشتگردوں نے گلگت سے راولپنڈی جانے والی مسافر بس پر اندھادھند فائرنگ کردی تھی۔ اس حملے میں 8 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے جبکہ 16 زخمی ہوئے تھے۔
رحمت حسین نے گزشتہ برس بھی اپنا ایک بیٹا کھودیا تھا۔ رشتے داروں کے مطابق مرحوم کا ایک بیٹا گزشتہ برس دریائے گلگت کی موجوں کی نذر ہوگیا تھا جس کی میت بھی نہیں مل سکی تھی۔