لاہور ہائی کورٹ نے جیل بھروتحریک میں گرفتاریاں دینے والے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو رہاکرنے کا حکم دے د یا۔
عدالت عالیہ کے جج جسٹس طارق سلیم شیخ نے تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری کی درخواست پر سماعت کی اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔
درخواست پر سماعت کے دوران فاضل جج نے فواد چودھری کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں حراست میں غیرقانونی کیا ہے آپ نے توخود جیل بھروتحریک شروع کی تھی جس پر سکندر ذوالقرنین ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ یہ سب سیاسی قیدی ہیں اور رولز میں سیاسی قیدیوں کے بارے میں واضح بتایاگیاہے۔
سرکاری وکیل نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنی مرضی سے جیل میں گئے اور ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ حراست میں رکھا گیا۔
جسٹس طارق سلیم نے سرکاری وکیل سے کہا کہ آپ ہدایات لے لیں اور عدالت کو آگاہ کریں اوربعدازاں نظربندی کے احکامات معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں اورکارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کردیے گئے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھروتحریک کااعلان کیا تھا جس کے بعد 22 فروری کو تحریک کے پہلے روز پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اورسیکرٹری جنرل اسد عمر سمیت دیگرقیادت اور کارکنوں نے گرفتاریاں دی تھیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں رہائی کے لیے درخواست دائر کردی گئی تھی اوردوسری جانب عمران خان نے جیل بھروتحریک معطل کرنے کا بھی اعلان کردیا تھا اور آج عدالت نے بھی نظربند رہنماؤں کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئررہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان اتوار کو جیل بھروتحریک کے اسیران کے اعزاز میں عصرانہ دیں گے کیوں کہ یہ لیڈرز اورکارکنان تحریک انصاف کا فخر ہیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اتوار کو جیل بھرو تحریک کے اسیران کے اعزاز میں عصرانہ دیں گے ، یہ تمام لیڈرز اور کارکنان تحریک انصاف کا فخر ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 3, 2023