بھارتی اداکار نوازلدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے شوہر نے انھیں بچوں سمیت گھر سے باہر نکال دیا ہےجس کے لیے وہ انھیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔
عالیہ صدیقی نے اپنے انسٹا گرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ وہ اس وقت نوازلدین کے بنگلہ کے باہر کھڑی ہیں اور رات کے تقریباً12 بجے ان کے شوہر نے انھیں بچوں سمیت گھر سے باہر نکال دیا ہے۔ ویڈیو میں ان کی بیٹی کو گھر کو دیکھ کر روتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
نوازالدین کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں پتہ نوازالدین ایسا کیوں کر رہا ہے، وہ اس طرح کا سلوک ہم سے کیسے کر سکتا ہے؟ نہ میرے پاس پیسے ہیں اور نہ ہی گھر ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ بچے لے کر کہاں جاوں۔
ویڈیو میں وہ نوازلدین کو مخاطب کر کے کہتی ہیں کہ یہ حرکت جو تم نے میرے بچوں کے ساتھ کی ہے اس کے لیے میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی۔
واضح رہے کہ ایک ہی ہفتہ پہلے نوازالدین کی اہلیہ نے اپنے شوہر اور سسرال پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بچو ں کو اپنی تحویل میں لینا چاہتے ہیں اور اب ان کی اہلیہ نے انسٹا پر اپنے بچوں کے ساتھ گھر سے باہر نکالے جانے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔
گھر سے نکالے جانے کے بعد نوازالدین کی اہلیہ نے ایک اور ویڈیو بھی شیئرکی ۔اس ویڈیو میں انھوں نے دکھایا کہ کس طرح ان کے بچے رشتہ دار کے گھر میں سور رہے ہیں۔ ویڈیو کے کیپشن میں انھوں نے لکھا کہ یہ ہے نوازالدین صدیقی کی اصل حقیقت جس نے اپنے بچوں کو بھی نہیں بخشا۔ ان کی اہلیہ نے لکھا کہ جب میں 40 دن گھر میں رہنے کے بعد باہر نکلی تو ورسووا پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں نے مجھے فوری طور پر بلایا لیکن جب میں گھر واپس گئی تو میرے بچوں کے ساتھ نوازالدین صدیقی نے بہت سے گارڈز تعینات کیے تھے تاکہ ہم اند داخل نہ ہو سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انھیں اور ان کے بچوں کو نواز صدیقی نے بے دردری سے سڑک پر چھوڑ دیا ،ان کی بیٹی سڑک پر رو رہی تھی اور اُس کو یقین نہیں آرہا تھا کہ اُس کا باپ اُس کے ساتھ ایسا سلوک کر سکتا ہے۔انھوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ شکر ہے کہ میرا ایک رشتہ دار ہمیں اپنے ایک کمرے کے گھر میں لے گیا۔
انھوں نے لکھا کہ چھوٹی ذہنیت کے مالک اور ظالمانہ حرکت کرنے والے شخص نے مجھے اور میرے بچوں کو سڑک پر لا کھڑا کر دیا ہے اور اس کی اس حرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کتنا چھوٹا آدمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں 3ویڈیوز شیئر کر رہی ہوں جس میں اس شخص کی حقیقت کو دیکھی جا سکتی ہے۔
انھوں نے نوازالدین صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ آپ کو ایک بہتر پی آر ایجنسی کی ضرورت ہے۔جو آپ کے لیے زیادہ منطقی انداز میں منصوبہ بندی کر سکے۔ انھوں نے کہا کہ نوازالدین صدیقی آپ فکر نہ کریں میں ایک ایسے ملک کی شہری ہوں جہاں انصاف کی بالا دستی ہے اور مجھے یہ جلد مل جائے گا۔
واضح رہے کہ چند ہی روز قبل نوازالدین صدیقی کی اہلیہ نے ان پر ریپ کا الزام عائد کیا تھا اور اس سےقبل بھی وہ اپنے شوہر پر سنگین الزامات عائد کر چکی ہیں کہ وہ انہیں کھانا، بستر حتیٰ کہ باتھ روم بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔
نوازالدین صدیقی اور عالیہ صدیقی کی شادی سنہ 2010 میں ہوئی تھی۔ ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، سنہ 2018 میں ان کے درمیان اختلافات پیدا ہونے کی وجہ سےعالیہ صدیقی نے عدالت میں خلع کا دعوی دائر کر دیاتھا۔ بعد ازاں دونوں کے درمیان صلح ہو گئی تھی لیکن سنہ 2021میں دونوں نے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا۔