سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آج ہی انتخابی شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی خاتون وکیل کی جانب سے عدالتی آرڈر کی ڈکٹیشن کے دوران مداخلت پرچیف جسٹس شدید برہم ہو گئے۔
چیف جسٹس نے کہا کیا آپ وکیل ہیں؟ کہاں سے پڑھ کرآئی ہیں، سپریم کورٹ آرڈرلکھوا رہی ہے اور آپ نے بیچ میں بولنا شروع کردیا، آپ کواس عدالت کی کوئی عزت نہیں، اگر دوبارہ مداخلت کی تو توہین عدالت لگا دیں گے، سب سے پچھلی نشستوں پرجا کر بیٹھیں۔ اس دوران اٹارنی جنرل بھی بول پڑے اور کہا کہ یہ سپریم کورٹ کی وکیل نہیں ہیں۔
آئندہ ایسا کیا تو توہین عدالت کا نوٹس دوں گا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مشال یوسفزئی پر سخت برہم
یہ تحریک انصاف والے سب ایک ہی ادارے کے پڑھے اور سیکھے ہوئے ہیں دیکھ کر ہی اندازہ ہو جاتا ہے #SupremeCourt #Elections2024 pic.twitter.com/VascDIWSgO— Sana Arshad (@sana_7223) December 15, 2023
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی جانب سے سرنزش کیے جانے پر پی ٹی آئی خاتون وکیل مشال یوسفزئی نے کہا کہ ’میں سپریم کورٹ میں اس لیے بولی کہ الیکشن کمیشن غلط بیانی کر رہا تھا‘۔
چیف جسٹس سے ڈانٹ کھانے والی تحریک انصاف کی ورکر pic.twitter.com/GchLtO5vJD
— Fahad Shehbaz khan (@fahdshehbazkhan) December 15, 2023
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر مشال یوسفزئی اس وقت ٹرینڈ کر رہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین سپریم کورٹ میں پیش آنے والے واقعے پر اس پر اپنا رد عمل دے رہے ہیں ۔