2014 میں آرمی پبلک اسکول پشاور پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے اسکول کے بچوں اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 15 دسمبر 2023 کو انقرہ کے علاقے کیسورین میں تقریب منعقد ہوئی۔
پاکستانی سفیر، جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی، کیسورین میونسپلٹی اور پاکستان ایمبیسی کے عہدیداروں نے تقریب میں شرکت کی۔ پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے ترکی کے میئر Keçiören Turgut Altinok نے اے پی ایس دہشت گردانہ حملے کی پر زور مذمت کی۔
ترکیہ کے میئر کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے عوام زندگی کے تمام پہلوؤں باالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ میئر نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ترکی کی حمایت کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھیں
سفیر جنید نے اظہارِ یکجہتی اور دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والی قیمتی جانوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر ترک بھائیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ 144 درخت دہشت گردی سے لڑنے کے لیے پاکستان اور ترکی کے 30 کروڑ عوام کے پختہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کو دہشت گردی کی وجہ سے بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ دہشت گردی کی عکاسی کرتا ہے۔ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔ جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھارتی آئین اور بھارتی عدالتوں کی بالادستی نہیں ہے۔ سفیر جنید نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اصولی مؤقف اپنانے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا۔ سفیر نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
تقریب کے اختتام پر سفیر نے میئر کیسیورین اور دیگر معززین کے ہمراہ اے پی ایس کے شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔