فرانس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیروت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے بتایا کہ فرانس نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ تشدد کا خاتمہ یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس ان کارروائیوں کو برداشت نہیں کرے گا اور بنیاد پرست اسرائیلی آباد کاروں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے گا۔
کیتھرین کولونا کا کہنا تھا، ’یہ سرزمین (مقبوضہ مغربی کنارا) فلسطینی ہے اور فلسطینی ریاست کا حصہ ہوگی۔‘
واضح رہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ نے رام اللہ میں اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد کا نشانہ بننے والے فلسطینی کسانوں سے ملاقات کے بعد گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی آبادکاروں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
دریں اثنا، یورپی یونین بھی پرتشدد یہودی آباد کاروں کے خلاف پابندیوں پر غور کر رہی ہے۔ اس سے قبل برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے فلسطینیوں پر تشدد کے ذمہ داروں کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے بھی کہا تھا کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر مقبوضہ مغربی کنارے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کارروائیوں میں ملوث اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرنے سے متعلق فیصلے پر غور کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکی محکمہ خارجہ ویزا پابندی کی ایک نئی پالیسی پر عمل درآمد کر رہا ہے جس کے تحت ان لوگوں پر پابندی عائد کی جائے گی جو مقبوضہ مغربی کنارے میں امن و سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں میں دو گنا سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال کے دوران اسرائیل اور اس کے آبادکاروں کے تشدد کے باعث اب تک 200 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔