سرکاری اور سپانسر شپ حج سکیم کے تحت 59 ہزار 328 درخواستیں موصول، 22 دسمبر آخری تاریخ ہے

منگل 19 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سرکاری اور سپانسر شپ حج سکیم کے تحت مجموعی طور پر 59 ہزار 328 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ حج درخواستیں 22 دسمبر تک وصول کی جائیں گی۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق 18 دسمبر تک قومی بینکوں کی مجاز شاخوں میں ریگولر حج سکیم کے تحت 56 ہزار 535 جبکہ سانسپر شپ سکیم کے تحت 2 ہزار 793 حج درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

حج درخواستیں وصولی کا عمل 27 نومبر کو شروع ہوا تھا جس کی آخری تاریخ 12 دسمبر تھی، تاہم 10 دن کے اضافے کے بعد آخری تاریخ 22 دسمبر کر دی گئی تھی۔ اب تک 22 دنوں میں مجموعی طورپر سپانسر شپ اور ریگولر حج سکیم کے تحت مجموعی طور پر 59328 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

وزارت مذہبی امور سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ آئندہ برس قریباً 89 ہزار 605 پاکستانی سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔ مقررہ تعداد سے زائد درخواستیں موصول ہونے کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔ پہلی بار خواتین حجاج محرم کے بغیر بھی حج کی سعادت حاصل کر سکیں گی۔

حج درخواستوں میں کمی کی وجہ کیا ہے؟

وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا تھا کہ گزشتہ برس کی نسبت حج پیکج ایک لاکھ روپے کم کردیا گیا، اس کے باوجود ملک کے معاشی حالات کے سبب عوام کی جانب سے حج درخواستیں کم جمع کروائی گئی ہیں۔ اس لیے درخواستوں کی وصولی کی مدت میں مزید 10 روز کا اضافہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سے ہر سال لاکھوں عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہوتے ہیں اور پہلے تو سرکاری حج کے لیے درخواستیں جمع کرانے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوتی تھی کہ قرعہ اندازی کے ذریعے امیدواروں کو حج پر بھیجا جاتا تھا تاہم اب مہنگائی کے باعث حج پر جانے والوں کی تعداد میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے۔

سرکاری ریگولر اسکیم کے تحت 63 ہزار 805 اور اسپانسر شپ اسکیم کے تحت 25 ہزار کوٹہ رکھا گیا ہے۔ رواں سال ایک حاجی کو فی کس قربانی کے اخراجات سمیت قریباً 11 لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔

یاد رہے کہ وزارتِ مذہبی امور نے گزشتہ سال 20 ہزار کا حج کوٹہ سعودی عرب کو واپس کیا تھا تاہم اس بار اب تک گزشتہ برس سے بھی کم درخواستیں جمع ہوئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp