پاکستان مسلم لیگ (ن) کے گوجرانوالہ سے سابق رکن صوبائی اسمبلی اشرف انصارفی نے ن لیگی قیادت کے توہین آمیز سلوک کے بعد آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کااعلان کیا ہے۔
وی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں اشرف انصاری نے اس حوالے سے بتایا کہ ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں گوجرانوالہ ڈویژن سے امیدواروں کے انٹرویوز کیے گئے تاہم اس اجلاس کے دوران لیگی قیادت نے ان کے ساتھ توہین آمیز رویہ اپنایا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں نارواسلوک کی تصدیق کرتے ہیں۔ اشرف انصاری نے کہا کہ انہوں نے اجلاس میں ن لیگی قیادت کو واضح کردیا تھا کہ اگر وہ ان کی بات نہیں سننا چاہتے تو انہیں بلایا کیوں۔
سابق لیگی ایم پی اے نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا اور چیلنج کیا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں ن لیگ کوشکست دیں گے۔
اشرف انصاری کے ساتھ پیش آئے واقعہ پر ذرائع کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ ڈویژن کےانٹرویوزکے دوران اشرف انصاری کو3 منٹ سے زیادہ بات کرنے پر ٹوکا گیا، اشرف انصاری کے مسلسل بولنے پررانا ثنااللہ اور مریم نواز نے انہیں بات کرنے سے منع کیا۔
ذرائع کے مطابق بار بار منع کرنے پر اشرف انصاری غصے میں آگئے جس پر نوازشریف نے انہیں اجلاس سے چلے جانے کو کہا، بعد ازاں نواز شریف کے گارڈز نے اشرف انصاری کو کمرے سے باہر نکالا۔
واضح رہے کہ اشرف انصاری پی ٹی آئی دور حکومت میں فارورڈ بلاک بنانے والے اراکین شامل تھے، اس فارورڈ بلاک نے 2019ء میں تحریک انصاف کی حمایت کی تھی۔