الیکشن کمیشن نے گورنر خیبر پختونخوا کو صوبہ میں انتخابات کے لیے خط لکھ دیا ہے جب کہ خط پڑھے بغیر گورنر غلام علی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے تناظر میں کسی بھی دستیاب تاریخ میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات ممکن ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر غلام علی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے خط رات گئے موصول ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم ان کا موقف تھا کہ سیکرٹری چھٹی پر ہے لہذا پیر کے روز آکر وہ خود خط کھولے گا۔
میڈیا سے گفتگو میں گورنر غلام علی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظرمیں جو بھی تاریخ دستیاب ہوگی صوبہ بھر میں الیکشن منعقد کرادیے جائیں گے۔
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تاریخ وہ تجویز کریں گے تاہم انتخابات کے لیے درکار انتظامات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا کے مطابق ان کی خواہش تھی کہ صدر مملکت چیف الیکشن کمشنر اور وہ مشاورت کے ساتھ انتخابات کی کوئی متفقہ تاریخ دیتے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے گزشتہ روز صدر مملکت سے متفقہ تاریخ کیلئے رابطہ بھی کیا تھا۔
’صدر مملکت نے خود ہی پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا اس اعلان سے قبل صدر متفقہ تاریخ کیلئے بلا لیتے تو مثبت پیغام جاتا۔‘