موت کی پیشگوئی کرنے والا اے آئی چیٹ بوٹ تیار

جمعرات 21 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سائنسدانوں نے انسان کی موت کی پیشگوئی کرنے والا مصنوعی چیٹ بوٹ ماڈل تیار کرلیا ہے۔

ٹیکنیکل یونیورسٹی آف ڈنمارک کے سائنس دانوں نے ایک ایسا اے آئی (مصنوعی ذہانت) چیٹ بوٹ تیار کیا ہے جو انسان کی موت کی 78 فیصد درست پیشگوئی کرتا ہے۔

سائنسدانوں نے کہا کہ AI ماڈل کو ڈنمارک کی آبادی کے ڈیٹا پر تربیت دی گئی تھی اور اسے کسی بھی موجودہ نظام سے زیادہ درست طریقے سے لوگوں کے مرنے کے امکانات کی پیش گوئی کرنے کے لیے دکھایا گیا تھا۔

مطالعہ میں محققین نے 2008 سے 2020 تک جمع کیے گئے 6 ملین ڈینز کے لیے صحت اور لیبر مارکیٹ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جس میں افراد کی تعلیم، ڈاکٹروں اور اسپتالوں کے دورے، نتیجے میں تشخیص، آمدنی اور پیشے شامل ہیں۔

سائنسدانوں نے ڈیٹاسیٹ کو الفاظ میں تبدیل کر کے ایک بڑے لینگویج ماڈل کو تربیت دی جس کو ‘life2vec’ کا نام دیا گیا ہے، یہ ماڈل 78 فیصد تک انسان کی موت کی درست پیشگوئی کرتا ہے۔

محققین نے 35 سے 65 سال کی عمر کے لوگوں کے ایک گروپ کا ڈیٹا لیا، جن میں سے نصف 2016 اور 2020 کے درمیان مر گئے، اور AI سسٹم سے یہ پیش گوئی کرنے کو کہا کہ کون زندہ ہے اور کون مر گیا۔

ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے عام سوالات کے جوابات ڈھونڈے جیسے 4 سال کے اندر کسی شخص کے مرنے کے امکانات، ماڈل کے جوابات موجودہ نتائج سے مطابقت رکھتے ہیں جیسے کہ جب دیگر تمام عوامل پر غور کیا جائے تو قائدانہ حیثیت یا زیادہ آمدنی والے افراد کے زندہ رہنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، اور مرد، ہنر مند، یا ذہنی مریضوں کے جلد مرنے کے امکانات ذیادہ ہوتے ہیں۔

‘تحقیق میں شامل ڈاکٹر لیمن نے کہا ہے کہ ’ہم نے بنیادی سوال کے جواب کے لیے ماڈل کا استعمال کیا ہے، ہم آپ کے ماضی کے حالات اور واقعات کی بنیاد پر آپ کے مستقبل میں ہونے والے واقعات کی کس حد تک پیش گوئی کر سکتے ہیں’

انہوں نے مزید کہا کہ ‘سائنسی طور پر، جو چیز ہمارے لیے پرجوش ہے وہ خود پیش گوئی نہیں ہے، بلکہ اعداد و شمار کے وہ پہلو ہیں جو ماڈل کو ایسے درست جوابات فراہم کرنے کے قابل بناتے ہیں۔’

یہ ماڈل آبادی کے ایک حصے میں پرسنلٹی ٹیسٹ کے نتائج کی بھی درست پیشین گوئی کر سکتا ہے جو موجودہ AI سسٹمز سے بہتر ہے۔

محققین کے مطابق ایک بار اس AI ماڈل نے ڈیٹا پیٹرن سیکھ لیے، تو یہ دوسرے جدید نظاموں کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے اورمزید درستگی کے ساتھ شخصیت کی موت کی پیش گوئی کر سکے گا۔

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ’اخلاقی خدشات کی وجہ سے لائف انشورنس فرموں کو اس ماڈل کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، واضح طور پر ہمارے ماڈل کو کسی انشورنس کمپنی کو استعمال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ انشورنس فرموں کو معلوم ہوجائے گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی