الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے اعلان کے بعد گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار امتیاز احمد چودھری پی پی 68کے لیے کاغذات نامزدگی وصولی کے لیے میونسپل کارپوریشن گوجرانولہ گئے تو وہاں پر موجود پولیس نے ان کو پاکستان تحریک انصاف کا امیدوار سمجھ کر گرفتار کرلیا۔
ہوا کچھ یوں کہ جب وہ کاغذات نامزدگی وصول کرنے کے لیے گئے تو پولیس نے ان کو قابو کرلیا، اور ایس ایچ او کے پاس لے گئے، امتیاز چودھری نے جب اپنا تعلق پیپلز پارٹی سے بتایا تو ان کو رہا کردیا گیا۔
رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انتخابات غیر جانبدار نہیں ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کو نوازا جا رہا ہے میں الیکشن سے بایئکاٹ کرتا ہوں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر طاہر نعیم ملک نے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ فرینڈلی فائر مسلم لیگ ن کے امیدوار کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کو پی ٹی آئی کا امیدوار سمجھ کر گرفتار کرلیا گیا۔ امتیاز چوھدری نوشہرہ ورکاں تتلے عالی پی پی 68 کیلئے کاغذات کی وصولی کیلئے گئے تو پولیس نے پکڑ لیا ۔ تعلق پیپلزپارٹی سے بتانے پر چھوڑ دیا ۔
فرینڈلی فائر
مسلم لیگ ن کے امیدوار کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کو پی ٹی آئی کا امیدوار سمجھ کر گرفتار کرلیا گیا۔
امتیاز چوھدری نوشہرہ ورکاں تتلے عالی پی پی 68 کیلئے کاغذات کی وصولی کیلئے گئے تو پولیس نے پکڑ لیا ۔
تعلق پیپلزپارٹی سے بتانے پر چھوڑ دیا ۔ pic.twitter.com/LQ9ql7v4Mz— Tahir Naeem Malik (@TahirNaeemMalik) December 21, 2023
صارفین کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کو پاکستان تحریک انصاف کا درد محسوس ہوا ہوگا۔