الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا بارکونسل کے خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی کی سیٹوں میں کمی سے متعلق بیان کو مسترد کردیا ہے اور اسے بے بنیاد، حقائق کے منافی اور عوام کے ذہنوں میں ابہام پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ 2018 میں ہونے والی 25ویں آئینی ترمیم کے مطابق سابقہ فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کردیا گیا تھا، جس کے بعد فاٹا کی 12 قومی اسمبلی کی نشستوں کو ختم کردیا گیا اور صوبہ خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی کی نشستوں میں 6 سیٹوں کا اضافہ کیا گیا جس سے وہ 39 سے بڑھ کر 45 ہو گئی تھیں۔
مزید پڑھیں
بیان میں کہا گیا کہ اسی طرح خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں 16 جنرل سیٹوں کا اضافہ کیا گیا جس سے وہ 99 سے بڑھ کر 115 ہو گئی ہیں۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی سیٹوں کا تعین پارلیمنٹ کا استحقاق ہے اور آئین میں ترمیم کے بغیر ان میں کمی یا اضافہ ممکن نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق مختص کی گئی سیٹوں کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقہ بندی کی ہے، الیکشن کمیشن اپنا کام آئین اور قانون کے مطابق بغیر کسی دباؤ کے سرانجام دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا بار کونسل کے جاری اعلامیے میں الیکشن کمیشن پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔ خیبر پختونخوا بار کونسل نے صوبے کی قومی اسمبلی کی سیٹوں میں کمی کو افسوسناک بھی قرار دیا تھا۔