جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج: اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ رہنماؤں کی گرفتاریوں پرسماعت کچھ دیر بعد ہوگی

جمعرات 21 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ لانگ مارچ کے شرکا کی گرفتاریوں کے کیس کا معاملہ، لانگ مارچ کے منتظمین نے گرفتاریوں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، لانگ مارچ کے منتظمین کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کردی۔

لانگ مارچ منتظمین سمی بلوچ اور عبد السلام نے وکیل ایمان مزاری کے ذریعے درخواست دائر کی، لانگ مارچ کے شرکا نے آج ہی اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست پر سماعت کی استدعا کی، جس کو منظور کر لیا گیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق کچھ دیر بعد سماعت کریں گے۔

مزید پڑھیں

دائر کردہ درخواست میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے، تھانہ ترنول، رمنا، شالیمار، سیکریٹریٹ، ویمن تھانہ، مارگلہ کے ایس ایچ اوز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست کے ساتھ مرد و خواتین، یونیورسٹی طلبہ سمیت 68 گرفتار مظاہرین کے نام بھی شامل ہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 6 دسمبر کو تربت سے اسلام آباد کے لیے لانگ مارچ شروع ہوا، بلوچ جبری لاپتہ افراد کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی درخواستیں زیر التوا ہیں۔ رات 86 کے قریب لانگ مارچ کے شرکا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ تمام احتجاجی مظاہرین کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ لانگ مارچ کے شرکا کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کی جائیں، لانگ مارچ کے شرکا کو ہراساں کرنے سے روکا جائے، احتجاج کے آئینی حق سے روکنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

واضح رہے بلوچ یکجہتی مارچ کا آغاز 6 دسمبر کو بلوچستان کے شہر تربت سے ہوا تھا اور بدھ کی رات اس مارچ کے شرکا اسلام آباد پہنچے جہاں انھیں لاٹھی چارج، آنسو گیس اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

بلوچ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ تربت سے اسلام آباد تک کا سفر ہم نے اس لیے نہیں کیا تھا کہ ہم پر تشدد ہو۔ ہم اس بات کا انتظار کرتے رہے کہ آپ راستے کھولیں گے لیکن آپ نے انہیں نہ کھول کر اور ہمارے ساتھیوں کو گرفتار کرکے ثابت کیا کہ آپ فاشسٹ ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق کار سرکار میں مداخلت، سڑکوں کو بلاک کرنے اور دیگر الزامات کے تحت مارچ کے درجنوں شرکا کو بدھ کی رات گرفتار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی مارچ کے شرکا 6 دسمبر کو بلوچستان کے شہر تربت سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئے۔ یہ مارچ بدھ کی شام اسلام آباد کی حدود میں پہنچا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ایشیا کپ 2025: سپر فور مرحلے کا شیڈول جاری، کون کس کے خلاف کھیلے گا؟

چمن میں دھماکا: 5 افراد جاں بحق، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا کامیاب دورہ مکمل کرکے لندن پہنچ گئے

گوگل ڈاؤن: دنیا بھر میں جی میل، یوٹیوب، سرچ اور ڈرائیو متاثر

خواتین کے پیٹ کے گرد چربی کیوں بڑھتی ہے؟

ویڈیو

اسلام آباد میں اولمپئین ارشد ندیم کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا شگفتہ انٹرویو

سعودی عرب اور پاکستان کسی بھی جارح کیخلاف ہمیشہ ایک رہیں گے، سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان

کالم / تجزیہ

پاک سعودی دفاعی معاہدہ، لڑائیوں کا خیال بھی شاید اب نہ آئے

سعودی پاکستان دفاعی معاہدے کی عالمی میڈیا میں نمایاں کوریج

چارلی کرک کا قتل