عام انتخابات 2024 : امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کا عمل جاری

جمعرات 21 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 انتخابات 2024 میں حصہ لینے کے خواہش مند امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے اور جمع کروانے کا عمل جاری ہے۔

128.5 ملین سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز 2024 کے انتخابات میں 175 سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے،الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 266 قومی اسمبلی (NA) کی نشستوں اور 593 صوبائی اسمبلی (PA) کے لیے امیدوار لڑ رہے ہیں۔

‘الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کے اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس سال پاکستان میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 128,585,760 ہے جن میں 69,263,704 مرد اور 59,322,056 خواتین شامل ہیں جو تقریباً 175 سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے’۔

اسلام آباد

ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا مرحلہ شروع ہوگیا ہے، کاغذات نامزدگی صبح 8:30 سے شام 4:30 بجے تک وصول کیے جارہے ہیں۔

اب تک قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے 41 کاغذات نامزدگی جاری ہو چکے ہیں، حلقہ این اے 47 کے ریٹرننگ آفیسر (آر او) کے دفتر سے 30 مزید کاغذات جاری کیے گئے۔

این اے 47 کے لیے کل 42 انتخابی فارم جاری کیے گئے ہیں جبکہ این اے 48 کے لیے کل 65 کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے ہیں۔

راولپنڈی

زیادہ تر امیدواروں نے اپنے نمائندوں کے ذریعے کاغذات حاصل کیے ہیں، جن میں مسلم لیگ ن کے انجینئر قمرالاسلام اور پی ٹی آئی کے نعیم اعجاز اور اجمل صابر شامل ہیں۔

مسلم لیگ ن کے ناراض رہنما چوہدری نثارعلی خان نے بھی نمائندے کے ذریعے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں جب کہ عوامی مسلم لیگ کے راشد شفیق نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور راشد شفیق نے این اے 55 اور این اے 56 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا لیے ہیں۔

ملتان

پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے این اے 148 جبکہ امیدوار طارق رشید نے این اے 149 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔

کوٹری

پی ایس 78 سے پیپلز پارٹی کے ملک اسد اسکندر اور اسکندر شورو نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما سکندر علی راہپوٹو، سکندر شورو اور ملک چنگیز خان نے این اے کی نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔

خیرپور

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی نفیسہ شاہ جیلانی اور نواب وسان، فدا وسان نے این اے 202 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے۔

سابق وزیر اعلیٰ سید غوث علی شاہ نے بھی این اے 202 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے

گوجرانوالہ

گوجرانوالہ کے حلقے این اے 78 سے سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے نمائندے کے ذریعے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

اوباڑو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سینیٹر جام مہتاب حسین خان نے PS-18 سے فارم وصول کیے ہیں جبکہ سابق ایم پی اے اور پیپلز پارٹی کے رہنما شہریار خان شیر نے بھی PS-18 سے فارم وصول کیے ہیں۔

جے یو آئی کے ناصر محمود سومرو بھی پی ایس 18 سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں اور کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

چمن

چمن کے آر او نے کہا ہے کہ این اے 266 اور پی بی 51 کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولی جاری ہے، اب تک متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی فارم موصول ہو چکے ہیں اور 22 دسمبر تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔

سکھر

پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے این اے 201 سے درخواست فارم وصول کیے ہیں، خورشید شاہ کے بیٹے سید فرخ شاہ نے پی ایس 24 اور میر مہر نے پی ایس 25 اور جے یو آئی (ف) کے ایڈووکیٹ سکندر جونی نے NA-200 اور PS-25 کے لیے فارم حاصل کیے ہیں۔

لودھراں

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے جہانگیر خان ترین کی صاحبزادی مہر خان ترین نے این اے 155 لودھراں اور پی پی 227 کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

مہر خان ترین کے کاغذات نامزدگی جہانگیر ترین کی قانونی ٹیم نے وصول کر لیے۔

مہر خان ترین جہانگیر خان ترین کے کورنگ امیدوار ہوں گی، جہانگیر ترین نے این اے 155 کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

جیکب آباد

سابق وفاقی وزیر میاں سومرو نے این اے 190 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔

کندھ کوٹ

پیپلز پارٹی کے رہنما احسان الرحمان مزاری نے این اے 191 خاصمور سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں جبکہ جے یو آئی ف کے شاہ زین بجارانی نے بھی این اے 191 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما میر آباد خان نے PS-S5 کندھ کوٹ سے کاغذات نامزدگی لیے جبکہ جے یو آئی ف کے حافظ ربنواز چاچڑ نے PS-S5 سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند اور پیپلز پارٹی کے رہنما میر محبوب علی بجارانی نے PS-6 تنگوانی سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

جامشورو

سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے پی ایس 77 سیہون سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں، این اے 226 جامشورو سے سابق ایم این اے سکندر راہپوٹو نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے جب کہ پی ایس 78 کوٹری سے ملک اسد سکندر اور ڈاکٹر سکندر شورو نے کاغذات حاصل کیے ہیں۔

لاڑکانہ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بلاول بھٹو زرداری نے این اے 194 کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔

فیصل آباد

فیصل آباد عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ پی ایم ایل این کے امیدوار علی اختر ورک نے این اے 99 جبکہ پی ایم ایل این کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے این اے 100 سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی نے این اے 102 سے کاغذات حاصل کر لیے ہیں۔

سیالکوٹ

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے ایک قومی اور صوبائی اسمبلی سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں، خواجہ آصف این اے 71 اور پی پی 46 اور پی پی 47 سے الیکشن لڑیں گے۔ استحکم پاکستان (آئی پی پی) کی سینئر رہنما فردوس عاشق اعوان نے این اے 70 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔

این اے 100 سے اب تک نو امیدواروں نے کاغذات وصول کیے ہیں جن میں مسلم لیگ ن کے رانا استھانہ اللہ، نبیلہ رانا اور رانا شہریر شامل ہیں۔ پی پی 106 سے امیدواروں نے 26 کے قریب فارم حاصل کیے۔ مسلم لیگ ن کے علی اختر، توصیف نواز اور پیپلز پارٹی کے اکمل شیرازی نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے۔

این اے 103 سے حاجی اکرم انصاری اور شیخ خرم شہزاد سمیت 19 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں۔

مانسہرہ

سابق وزیراعظم نواز شریف نے این اے 15 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں جبکہ سابق وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے این اے 14 سے کاغذات نامزدگی لیے، کیپٹن صفدر نے این اے 15 سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

کوہلو

کوہلو میں ریٹرننگ آفیسر پی بی 9 کے دفتر سے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور حلقہ این اے 253 اور پی پی 9 سے اب تک 9 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے نواب جنگیز مری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ایڈووکیٹ میر جلیل احمد مری اور نیشنل پارٹی کے محراب بلوچ نے بھی مری سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تہمینہ دولتانہ اور کنول لیاقت نےقومی اسمبلی کی مخصوص نشست کے لیےکاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

نواز شریف پہلے ہی وزیر اعظم بن کر بیٹھا ہوا ہے، صدر پی ٹی آئی پرویز الٰہی

اس کے علاوہ استحکام پاکستان پارٹی کی سعدیہ سہیل رانا نے بھی مخصوص نشست کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے ہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن 2024 میں حصہ لینے والے امیدواروں کی ابتدائی فہرست 23 دسمبر کو جاری کی جائے گی جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 24 سے 30 دسمبر تک ہوگی۔

شیڈول کے مطابق امیدواروں کو انتخابی نشانات 13 جنوری کو الاٹ کیے جائیں گے اور عام انتخابات کے لیے پولنگ 8 فروری کو ہوگی۔

امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے کلیدی ہدایات

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے منگل کو امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے رہنما اصول جاری کیے ہیں۔

ای سی پی نے کہا کہ کاغذات نامزدگی 20 سے 22 دسمبر تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کی فیس 100 روپے مقرر کی گئی ہے۔

ایک امیدوار مختلف تائید کنندگان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پانچ کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتا ہے۔

قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار کی فیس 30,000 روپے (ناقابل واپسی) ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست کے امیدوار کی فیس 20,000 روپے (ناقابل واپسی) ہے۔

امیدوار کاغذات نامزدگی کے ساتھ گزشتہ تین سال کے انکم ٹیکس ریٹرن کے دستاویزات منسلک کرے گا۔

امیدوار کے لیے بنیادی اہلیت پاکستان کا شہری ہونا ہے اور اس کی عمر 25 سال سے کم نہیں ہے۔

ای سی پی کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے مقابلہ کرنے والوں کا پاکستان میں کسی بھی جگہ کا ووٹر ہونا ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp