جب طیارہ حادثہ میں بچ جانے والوں کو اپنے ساتھیوں کا گوشت کھانا پڑا

جمعہ 22 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

22 دسمبر 1972 کو 2 ہیلی کاپٹرز یوراگوئے ایئر فورس کے طیارہ حادثہ میں بچ جانے والے مسافروں کی مدد کو اینڈیز پہاڑی سلسلے میں پہنچے۔اس طیارے میں 45مسافر سوار تھے جن میں سے اکثریت رگبی کے کھلاڑیوں کی تھی جو میچ کھیلنے ہمسایہ ملک چلی جا رہے تھے۔ باقی مسافر ان کھلاڑیوں کے دوست اور رشتہ دار تھے۔

13 اکتوبر 1972 کو سان تیاگو سے پرواز بھرنے والا یہ طیارہ جنوبی امریکہ کے خطرناک پہاڑی سلسلے اینڈیز کے اوپر سے گزرتے ہوئے ایک چٹان سے ٹکرایا اور پاش پاش ہو گیا۔ 12 لوگ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ آنے والے دنوں میں مزید مسافر حادثے میں آنے والوں زخموں، سخت سردی اور بھوک کی وجہ سے جان کی بازی ہار بیٹھے۔

بچ جانے والے مسافروں نے جہاز کے ملبے اور سیٹوں سے ایک چھپڑ بنا کر پناہ لے رکھی تھی۔ حادثے کے سترویں روز جبکہ مسافر سو رہے تھے تو ایک برفانی تودہ گرا جس کے نیچے آ کر مزید 14 لوگ ہلاک ہوگئے۔

موسم کی سختی اور خوراک کی کمی نے باقی مسافروں کو بھی نڈھال کر رکھا تھا۔ آخر نہ چاہتے بھی انہیں اپنے ہی مردہ دوستوں اور رشتہ داروں کا گوشت کھا نا پڑا وگرنہ بھوک سے ان سب کی جان جا سکتی تھی۔ ان میں سے ہی چند مسافر انسانی آبادی کا سراغ لگانے نکل پڑے کیونکہ انہوں نے ریڈیو پر خبر سنی تھی کہ تباہ شدہ جہاز کی تلاش مسلسل ناکامی کے باعث ترک کر دی گئی ہے۔

آخرکار ان مسافروں کو جائے حادثے سے لگ بھگ 65 کلومیٹر دور ایک خرکار ملا جس نے مقامی پولیس سٹیشن میں اطلاع دی اور پھر ہیلی کاپٹرز کی مدد سے زندہ بچ جانے والے 16 مسافروں کو 2 دن کے اندر ریسکیو کیا گیا۔


سال 1971ء میں نورالامین نے پاکستان کے پہلے اور آخری نائب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔


آج کے دن 2012ءمیں نیشنل عوامی پارٹی کے سینئر رہنما بشیر احمد بلور پشاور میں خودکش بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے۔


22 دسمبر 2010 کو قومی اسمبلی سے آئین کی انیسویں ترمیم پاس ہوئی۔ اسی ترمیم کے تحت ایڈ ہاک ججوں کی تعیناتی کی پاور چیف جسٹس سےلے کر صدر کو دی گئی اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا نام بھی تبدیل کیا گیا۔


آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp