غذائیں ہوں یا دوائیں، اعتدال اپنائیں جگر بچائیں

جمعہ 22 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غذاؤں کو انسان کی زندگی میں ایک خاص اہمیت حاصل ہے جس سے وہ نہ صرف صحت و قوت بلکہ ذائقہ بھی حاصل  کرتا ہے۔ اسی طرح ادویات بھی بیماریوں سے بچانے یا مزید قوت بخشنے کا ایسا ذریعہ ہیں جن کی اہیمت سے انکار یا گریز ہمیشہ ممکن نہیں لیکن اعتدال عافیت کا وہ راستہ ہے جو انسان کو ان نعمتوں یا ضرورتوں سے کماحقہ مستفید ہونے میں مدد دیتا ہے اور اگر اس کا دامن چھوڑ دیا جائے تو اکثر اوقات وہ فائدہ نقصان میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

اس حوالے سے ذیل میں چند ایک غذاؤں اور دواؤں کا تذکرہ کیا جارہا ہے جنہیں استعمال کرتے وقت انسان اکثر اعتدال سے کام نہیں لیتا جس کا خمیازہ بہرحال کسی نہ کسی صورت بھگتنا پڑتا ہے۔

سوفٹ ڈرنکس

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ سوفٹ ڈرنکس پیتے ہیں ان میں غیر الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

علاوہ ازیں سوفٹ ڈرنکس کا بکثرت استعمال دانتوں کے لیے انہتائی نقصان دہ ہے، ہڈیوں کو کمزور کرتا ہے اور موٹاپے کا سبب بھی بنتا ہے۔

ملٹی وٹامن کا بکثرت استعمال، لینے کے دینے بھی پڑسکتے ہیں

آپ کے جسم کو وٹامن اے کی ضرورت ہے اور اسے تازہ پھلوں اور سبزیوں جیسے پودوں سے حاصل کرنا ٹھیک ہے۔ خاص طور پر وہ جو سرخ، نارنجی اور پیلے رنگ کے ہوں لیکن اگر آپ ایسے سپلیمنٹس لیتے ہیں جن میں وٹامن اے کی زیادہ مقدار ہوتی ہے تو یہ آپ کے جگر کے لیے ایک مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اضافی وٹامن اے لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں کیوں کہ ہوسکتا ہے آپ کو اس کی ضرورت ہی نہ ہو۔

ہربل دوائیں بھی اعتدال کا تقاضا کرتی ہیں

گو ہربل ادویات پر’قدرتی‘ کا لیبل ہوتا ہے لیکن اس کا بکثرت استعمال بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر کاوا کاوا نامی عموماً اپنے اندر کچھ مخصوص علامات کے وقت آرام حاصل کرنے کے لیے لیتی ہیں لیکن اسٹڈی سے پتا چلتا ہے کہ یہ جگر کو صحیح کام کرنے سے روک بھی سکتی ہے اور ہیپاٹائٹس اور جگر کی خرابی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

کچھ ممالک نے جڑی بوٹیوں پر مکمل یا جزوی پابندی بھی عائد کردی ہے لیکن یہ اب بھی امریکا سمیت مختلف ممالک میں اب بھی دستیاب ہیں۔

اس حوالےسے  ہمیشہ معالجین سے رجوع کرلینا چاہیے تاکہ یہ اطمینان ہوجائے کہ جو جڑی بوٹی لی جارہی ہے ہو وہ محفوظ ہو اور فائدے کی بجائے نقصان ہی نہ پہنچادے۔

چینی کا زیادہ استعمال

بہت زیادہ چینی صرف دانتوں کے لیے ہی بری نہیں بلکہ یہ جگر کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ بہت زیادہ ریفائنڈ شوگر اور زیادہ فروکٹوز کارن سیرپ چکنائی جمع ہونے کا سبب بنتے ہیں جس سے جگر کی بیماری پیدا ہوسکتی ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ چینی جگر کے لیےذ الکوحل کی طرح نقصان دہ ہوسکتی ہے خواہ آپ کا وزن زیادہ نہ بھی ہو۔

اسی طرح زیادہ شکر کی حامل اشیا جسیے کہ سوڈا، پیسٹری اور کینڈی وغیرہ کا استعمال بھی اعتدال کے ساتھ ہی بہتر رہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp