ایران: بغیر حجاب کے خریداری کی اجازت دینا بک شاپ کو مہنگا پڑگیا

ہفتہ 23 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے دارالحکومت تہران میں گزشتہ روز ایک بڑی بک شاپ کو اس لیے بند کر دیا گیا کہ اس دکان میں حجاب سے متعلق ایرانی قوانین کی پابندی لاگو نہیں تھی، اور اس بک شاپ میں حجاب کے بغیر بھی خواتین کو خریداری کی اجازت تھی، جس کی ایرانی قوانین میں بلکل بھی گنجائش نہیں دی گئی ہے۔

ایران میں خواتین کے لیے حجاب کی پابندی ضروری قرار دی گئی ہے، 1983 کے بعد سے اب تک ملک بھر میں ایک ڈریس کوڈ نافذ کیا گیا ہے، جس کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے اس پر عمل درآمد کرانے کے لیے سختی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اسی ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر پولیس نے ستمبر 2022 میں 22 سالہ مہیسا امینی کو حراست میں لیا، پولیس کی حراست میں اس کی موت واقع ہوئی، جس کے بعد ملک بھر میں ہنگامے شروع ہوگئے۔

گزشتہ سال 16 ستمبر کو پولیس کی حراست میں 22 سالہ مہیسا امینی کی موت کے بعد بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد سے ایران میں خواتین ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کر رہی ہیں، مہینوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کے دوران درجنوں سکیورٹی فورسز سمیت کئی سو افراد مارے گئے اور ہزاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

گزشتہ سال کے دوران پابندی کو نافذ کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، حکام نے ڈریس کوڈ کا احترام نہ کرنے پر کئی کاروبار بند کر دیے اور خلاف ورزیوں کی نگرانی کے لیے عوامی مقامات پر نگرانی کے کیمرے نصب کیے۔ اس کے باوجود ایران میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی جاری ہے جس پر ان کو سزاؤں اور تشدد کا سامنا بھی ہے۔

ایران میں مذہبی ماحول کے خلاف خیالات رکھنے والے اخبار شارق کے مطابق ایک سوا سال گزرنے کے بعد ایرانی اخلاقی پولیس نے جمعہ کی دوپہر اچانک کتابوں کی دکان شہر کتاب کو بند کر دیا، دکان پر خواتین کی بغیر سکارف موجودگی اور ایرانی وزارت داخلہ کے جاری کردہ قوانین پر دکان کی طرف سے پابندی نہ کرانا ہی بتایا گیا جبکہ بک شاپ کی طرف سے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

واضح رہے پچھلے سال کے دوران ایرانی حکام نے کئی کاروباری اداروں کو بھی انہی وجوہات کی بنیاد پر بند کر دیا تھا کہ وہ ایرانی قانون کی پروا نہیں کرتے۔ اس سلسلے میں ایران امریکا اور مغربی ملکوں کے رد عمل کی پروا کیے بغیر اپنے قوانین کی پابندی کرانے کی کوشش میں رہتا ہے۔

اس سلسلے کو تیز کرنے کے لیے ایران نے جولائی میں پولیس کی گشت میں اضافہ کیا جس کا مقصد قانون کو نظر انداز کرنے والوں کو پکڑنا تھا اور ستمبر میں پارلیمنٹ نے ایک بل کے حق میں ووٹ دیا جو لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت سزائیں دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp