چین کے دفاعی بجٹ میں 7.2 فیصد اضافہ

اتوار 5 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین نے اپنے  دفاعی اخراجات میں 7.2 فیصد اضافہ کرنے اعلان کر دیا۔

چین کے نئے قومی بجٹ میں فوجی اخراجات 1.55 ٹریلین یوآن ( 224 بلین ڈالر) ہیں۔ چین کے پڑوسی ممالک اور امریکا نہایت قریب سے دیکھ رہے ہیں کہ چین اپنی فوج کو کس قدر جارحانہ انداز میں تیار کر رہا ہے۔

رواں سال چین کی شرح نمو تقریباً 5 فیصد ہے، جو کہ گزشتہ سال کے ہدف سے قدرے کم ہے۔ بیجنگ کو تائیوان کے ساتھ متنازعہ جزیروں کے معاملے پر امریکی دباؤ کا سامنا ہے۔ جس کے باعث دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔

چین نے گزشتہ سال امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائی پے کے دورے پر غصہ ظاہر کرنے کے لیے اگست میں تائیوان کے قریب جنگی مشقوں کا انعقاد بھی کیا۔

چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ نے پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس میں اپنی ورک رپورٹ میں کہا کہ فوجی آپریشنز کی صلاحیت میں اضافہ اور جنگی تیاریاں ہمیشہ مربوط رہنی چاہئیں۔

لی کی چیانگ نے خطاب میں کہا کہ ہم مسلح افواج، پیپلز لبریشن آرمی کی 2027 میں صد سالہ تقریب کے اہداف پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ ہمیں فوجی آپریشن میں کامیابی اور فوج کی جنگی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ چین کے پاس دنیا کی سب سے بڑی مسلح فوج ہے ۔ چین فوج میں اب بھی اضافہ کر رہا ہے ، چین فوج کے لیے جدید لڑاکا طیارے بھی بنا رہا ہے اور فوج میں مزید خفیہ جنگجو بھی بھرتی کر رہا ہے۔

لی کی چیانگ کا کہنا ہے کہ دفاعی اخراجات چین کی جی ڈی پی کا نسبتاً کم فیصد ہیں اس کے باوجود ناقدین اسے عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دینا چاہتے ہیں۔

چینی وزیر اعظم نے اپنے حالیہ خطاب میں چین کی مسلح افواج کو فوجی تربیت اور جنگی تیاریاں تیز کرنے، نئی فوجی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگی حالات میں تربیت کے لیے زیادہ توانائی صرف کریں اور تمام سمتوں اور ڈومینز میں فوجی کام کو مضبوط بنانے کے لیے مربوط کوششیں کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp