وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ بائیڈن انتطامیہ کے حکام فلسطینی قصبے’ حوارہ ‘ کو صفہ ہستی سے مٹانے کا مطالبہ کرنے والے اسرائیل کے وزیر خزانہ سے ملاقات نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ انتہا پسند اسرائیلی سیاست دان اور ملک کے وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش اگلے ہفتے امریکہ کے دورے پر جائیں گے۔
معروف اخبار ’ عرب نیوز ‘ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ بيتزاليل سموتريتش جو وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد واشنگٹن کا دورہ کریں گے، ان سے امریکی وزیر خزانہ جین ییلن یا دوسرے سرکاری عہدیدار ملاقات نہیں کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیلی وزیر کے بیان کو تشدد پر اکسانے والا قرار دیا اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے برسرعام اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ’ یہ بیان غیر ذمہ دارانہ ، ناقابل برداشت اور نفرت انگیز ہے ۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے گزشتہ بدھ اسرائیل کے زیرِ قبضہ مغربی کنارے کے علاقے میں یہودی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان حملوں اور پُرتشدد واقعات کے دوران ایک کانفرنس میں ’حوارہ‘ نامی قصبے کو مٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسرائیلی وزیر خزانہ کے اس بیان پر دنیا بھر سے شدید مذمت کا اظہار کیا گیا ۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ وولکر ترک نے ان کے بیان کو تشدد اور دشمنی پر اکسانے کے مترادف قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صورت حال المناک ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے وزیر خزانہ رواں ماہ 12 تا 14 مارچ واشنگٹن میں ہوں گے جہاں وہ اسرائیلی بانڈز کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کریں گے۔