ریٹرننگ آفسران کے دفاتر میں امیدواروں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا، الیکشن کمیشن نے پولیس اور انتظامیہ کی مداخلت پر چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کو لاہور، سیالکوٹ، گجرات، حافظ آباد ، بکھر، وزیر آباد اور گوجرانوالہ سے 60 سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں۔ جس پر الیکشن کمیشن نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو فوری طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھا گیا کہ امیدواروں کو حراساں کرنے اور بلاوجہ رکاوٹیں ڈالنے پر الیکشن کمیشن قانونی کارروائی کا راستہ بھی اختیار کرسکتا ہے۔ پنجاب کے تمام ڈی پی اووز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی بذریعہ مراسلہ امیدواروں کی شکایات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ صاف و شفاف الیکشن کے انعقاد میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ قبول نہیں کی جائے گی۔ جس پر الیکشن کمشنز پنجاب نے آئی جی پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اور کہا کہ ریٹرنگ افسران کے کام میں مداخلت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔
صوبائی الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے شفاف الیکشن کرانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینی ہے۔ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانا امیدواروں کا حق ہے۔ پولیس نے کسی امیدوار کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے روکا تو کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن میں کسی رکاوٹ کو برادشت نہیں کریں گے، آئی جی پنجاب نے صوبائی الیکشن کمشنر کو تعاون کی یقین دہانی کرا دی، اور کہا کہ تمام آر پی آوز کو ہدایات جاری کردیں ہیں۔ شفاف الیکشن کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ ہیں۔ کوئی بھی افسر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو کارروائی کریں گے۔