گراؤنڈ سے محروم کھلاڑیوں کے لیے قدرت نے کیا انتظام کیا؟

منگل 26 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت آزاد کشمیر نوجوانوں کو کھیلنے کی سہولت فراہم نہ کر سکی، لیکن قدرت کی طرف سے نوجوانوں کو ایک ایسا گراؤنڈ میسر آیا ہے جو اپنی مثال آپ ہے۔ یہ گراؤنڈ 2 پہاڑوں کے درمیان واقع ہے جس کے قریب سے نالہ بہتا ہے, قریب پہاڑی سے جب اس پر نظر پڑتی ہے تو یہ بہت دلکش نظر آتا ہے۔

مظفرآباد کے نواحی علاقہ شوائی میں واقع اس گراؤنڈ میں مٹی یا گھاس کا استعمال نہیں ہوا، بلکہ یہ چھوٹی چھوٹی کنکریوں پر مشتمل گراؤنڈ ہے۔ اس گراؤنڈ کو تیار کرنے کے لیے کسی زمین کی کٹائی نہیں کرنی پڑی اور نہ ہی درخت کاٹے گئے، کیونکہ یہ گراؤنڈ قریب بہنے والے نالے میں طغیانی کے باعث وجود میں آیا ہے۔تاہم صرف ایک پچ ہے جو سیمنٹ کی مدد ست تیار کی گئی۔

اس نالے کے نواح میں جو بستی ہے وہاں کے نوجوان گزشتہ 2 سالوں سے اس کو کرکٹ گراؤنڈ کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

زبیر میر نے بتایا کہ جہاں  موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بہت سارے نقصانات ہوئے ہیں وہی پر ہمیں  فائدہ ہوا کہ ہمیں کرکٹ  کھیلنے کے لیے گراؤنڈ مل گیا اور  ہم لڑکوں نے مل کر اس بجری کے میدان میں سیمنٹ کی پچ تیار کی ہے اور اب ہم یہاں کرکٹ کھیلتے ہیں۔ بجری ہونے کی وجہ سے صرف شاٹ وہی کرنی پڑتی ہے جو گیند گراؤنڈ سے باہر جائے۔

‎اسی گراؤنڈ میں کھیلنے والے ایک اور نوجوان اظہر حسین نے کہا کہ ’پوری دنیا میں گھاس اور بغیر گھاس کے گراؤنڈ دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن بجری والا گروانڈ آپ نے  پہلی بار دیکھا ہو گا یہاں کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے ٹیمیں دور دور سے آتی ہیں‘۔

‎اس گراؤنڈ میں کرکٹ کو فروغ دینے والے کھلاڑی سعید سرفراز کے مطابق ’ہم نے  یہاں سے گزرتے ہوئے دیکھا کہ یہاں باؤنڈری بنائی جا سکتی ہے تو ہم نے مٹی سے کچی پچ تیار کی، مگر جب بارش ہوتی تھی تو  پچ خراب ہو جاتی تھی جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ  سیمنٹ والی پچ تیار کرتے ہیں کیونکہ گراؤنڈ ہو یا نا ہو پچ ہونا ضروری ہے۔

سعید سرفراز کے مطابق پہاڑی علاقوں میں اکثر دائیں، بائیں یا سامنے کی باؤنڈری اونچی ہوتی ہے وہاں کھیلنا پڑتا ہے یہ اس حساب سے ٹھیک گراؤنڈ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

شادی کے وقت یا علحیدگی سے قبل بیوی کو دیے گئے تحائف واپس ہوں گے یا نہیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر