نیب سربراہان، 11میں سے 6 کا تعلق پاک فوج سے ہے

اتوار 5 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

  حال ہی میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کو قومی احتساب کے ادارے ’ نیب ‘ کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ وہ آفتاب سلطان کے بعد چیئرمین بنے ہیں جنھوں نے فروری کے وسط میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ان کا استعفیٰ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 15 فروری کو منظور کیا۔

1999 میں جنرل پرویز مشرف کے دور میں  قائم ہونے والے اس ادارے  کے اب تک 11 چیئرمین  تعینات ہو چکے ہیں جن میں سے 6 کا تعلق افواج پاکستان سے، دو ریٹائرججز ، 2 بیوروکریٹس اور ایک کا تعلق پولیس سے تھا۔

آئیے ! ذیل میں ہم جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ اب تک تعینات ہونے والے چیئرمین نیب کون تھے اور ان کی وابستگی کس ، کس ادارے سے رہی؟

لیفٹیننٹ جنرل محمد امجد

 1999میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے لیفٹیننٹ جنرل محمد امجد کونیب کا پہلا چیئرمین تعینات کیا، انہوں نے 1999 سے 2000 تک فرائض سر انجام دیے۔

لیفٹیننٹ جنرل خالد مقبول

لیفٹیننٹ جنرل خالد مقبول کا تعلق بھی پاک فوج سے تھا ۔ یہ دوسرے چیئرمین نیب تعینات ہوئے انہوں نے صرف ایک سال تک چیئرمین نیب کے فرائض سر انجام دیے۔

لیفٹیننٹ جنرل منیر حفیظ

منیر حفیظ پاک فوج کے تیسرے لیفٹیننٹ جنرل تھے جو چیئرمین نیب کے عہدے پر فائز ہوئے ، انہوں نے 2001 سے 2005 تک نیب چیئرمین کی حیثیت سے کام کیا۔

لیفٹینٹ جنرل شاہد عزیز

چوتھی بار بھی جب چیئرمین نیب کی تعیناتی کا مرحلہ آیا تو پاک آرمی ہی کے لیفٹیننٹ جنرل کا انتخاب ہوا اور اس بار لیفٹینٹ جنرل شاہد عزیز کی خدمات لی گئیں ۔ ان کی مدت 2005 سے شروع ہوکر 2007 میں اختتام پذیر ہوئی۔

نوید احسن

نوید احسن نے 2007 سے 2010 تک بطور چیئرمین نیب کے فرائض سر انجام دیے، نوید احسن اس سے قبل مختلف سرکاری عہدوں پر بھی فائض رہے۔

جسٹس ریٹائرڈ دیدار حسین شاہ

جسٹس ریٹائرڈ دیدار حسین شاہ سابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ رہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں سابق صدر آصف علی زرداری کے دور حکومت میں چیئرمین نیب تعینات کیا گیا ۔ یہ صرف پانچ ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے۔

ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری

ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری ساتویں چئیرمین نیب 2011 میں تعینات ہوئے اور 2013 تک اپنے منصب پر فائز رہے۔ فصیح بخاری 1997 سے 1999 تک چیف آف نیول اسٹاف رہے۔ ان کی بطور نیب چیئرمین تعیناتی بھی پیپلز پارٹی دور حکومت میں ہوئی۔

قمرزمان چودھری

قمرزمان چودھری پہلے ریٹائرڈ بیورو کریٹ ہیں جن کو چیئرمین نیب تعینات کیا گیا۔ انہیں 2013 میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں چیئرمین نیب بنایا گیا اور 2017 کو ریٹائرڈ ہوئے۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو سابق مسلم لیگ ن کے دور میں 2017 میں چیئرمین نیب مقرر کیا گیا تھا اور وہ 2022 تک منصب پر فائز رہے۔

آفتاب سلطان

آفتاب سلطان پہلے چیئرمین نیب تھے جن کا تعلق پولیس سے تھا، آفتاب سلطان آئی جی پنجاب بھی رہے، انہوں نے 2022 سے 2023 تک بطور چیئرمین نیب فرائض سر انجام دیے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ

حال ہی میں تعینات ہونے والے چیئرمین نیب نذیر احمد بٹ کا تعلق بھی پاک فوج سے ہے ۔ دس سال بعد کوئی فوجی آفیسر اس منصب پر فائز ہوا۔

نیب چیئرمین کوئی بھی ہو ، اصل مسئلہ کرپشن ، جسٹس وجیہہ الدین

سابق جج سپریم کورٹ جسٹس وجیہہ الدین نے نمائندہ ’ وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین چاہے کوئی بھی ہو اصل مسلئہ کرپشن ہے جو ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، ہر دور حکومت میں مرضی کا چیئرمین تعینات کرکے اپوزیشن کے خلاف کارروائیاں شروع کردی جاتی ہیں، چیئرمین نیب اپنے عہدے کے ساتھ مخلص ہونے کے ساتھ ساتھ بنا کسی دباؤ کے بلا تفریق کارروائیاں کرے۔ 1999 سے لیکر اب تک صرف سیاسی بنیادوں کے تحت کارروائیاں ہوئی جس کا ملک کو نقصان ہوا فائدہ نہیں۔

 ریٹائرڈ شخص کا اس عہدے پر آنا ادارے کے ساتھ ناانصافی، شہباز سہوترا

سابق اسپیشل پراسیکیوٹر نیب شہباز سہوترا نے نمائندہ ’ وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کسی ریٹائرڈ آفیسر کو نہیں تعینات کرنا چاہیے، انہوں نے چیئرمین نیب کی تعیناتی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ذمہ داری والی جگہ ہے اور ریٹائرڈ شخص کا اس عہدے پر آنا اس ادارے کے ساتھ ناانصافی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب قانون کے تحت تمام اختیارات نیب چیئرمین کے پاس ہیں اور ان کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے، اس ملک میں قابل لوگوں کی بھرمار ہے لیکن انہیں ترجیح نہیں دی جاتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp