انتخابی نتائج کو کوئی خطرہ نہیں، الیکشن کمیشن کو وضاحت کیوں دینا پڑی؟

بدھ 27 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان خبروں کے بعد کہ الیکشن کمیشن کا ای ایم ایس (EMS) ناکام ہوگیا ہے، ایسی کسی بھی خبر کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ  الیکشن کمیشن  کا  تمام آپریشنل  اور آئی ٹی  نظام  تسلی بخش  انداز  سے کام کر رہا ہے   اور کمیشن کو  عام انتخابات  2024 کے انعقاد کیلئے جاری  مراحل میں کسی  قسم کی  رکاوٹ اور دشواری  کا سامنا  نہیں ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق کمیشن نے ایک خود کار اور جدید  الیکشن مینجمنٹ  سسٹم  تیار کیا ہے  جسے پریزائیڈنگ افسران سے  ریٹرننگ  افسران تک  انتخابی  نتائج کی ترسیل  اور مرتب  کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ترجمان کے مطابق اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں اور اس خود کار نظام  کی متعدد  دفعہ  ٹیسٹنگ  بھی ہو چکی ہے۔

ای ایم ایس(EMS)  سسٹم میں  ریٹرننگ آفیسروں کی معاونت  کے لیے  کچھ اضافی فنکشن بھی شامل  کیے گئے ہیں تاکہ  انتخابات کے ابتدائی مراحل  کے دوران  بھی ڈیٹا  کو آئندہ  استعمال کے لیے محفوظ کیا جاسکے۔ تاہم   دور دراز   علاقہ جات  جہاں انٹرنیٹ  کینکٹیوٹی کے مسائل  سامنے آئے، وہاں پر ریٹرننگ افسران کو  نامزد امیدواروں کی فہرستیں الیکشن کمیشن، صوبائی الیکشن کمشنر، علاقائی الیکشن کمشنر اور ضلعی الیکشن کمشنر  کو بھجوانےمیں کچھ سرسری دشواریاں پیش آئی ہیں، کیونکہ الیکشن  کمیشن نے EMS میں یہ اضافی  فنکشن  صرف اور صرف  ریٹرننگ  آفیسرو ں کی معاونت لے لیے مہیا کئے ہیں۔

ای ایم ایس (EMS) کا مقصد

ترجمان نے مزید وضاحت کی ہے کہ ای ایم ایس (EMS) کا بنیادی مقصد  الیکشن نتائج  کی ترسیل  اور ٹیبولیشن  مرتب کر نا ہے۔ اس سسٹم  کا  استعما ل صرف پولنگ ڈے کے دن ہوگا، فی الوقت یہ کہنا  کہ ای ایم ایس  ناکام ہوگیا ہے جبکہ  اسے ابھی آپریشنلائز  نہیں کیا گیا، من گھڑت اورغیر سنجیدہ  ہے۔

انتخابی نتائج کی ترسیل اورٹیبولیشن کو کوئی خطرہ نہیں

ترجمان کے مطابق ای ایم ایس سے انتخابی نتائج کی ترسیل اورٹیبولیشن کو کوئی خطرات لاحق  نہیں ہیں اور الیکشن کمیشن عام انتخابات 2024 کے لیے اپنی تیاریوں اور اس میں  الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے استعمال سے مکمل طور پر مطمئن ہے۔اس حوالے سے  بعض حلقوں میں سامنے آنے والے خدشات اور اندیشے بے بنیاد ہیں ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp