جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے ’آئی اے ای اے‘ نے کہا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی بڑھا کر اسی تناسب پر لے گیا ہے جو اس سال کے شروع میں تھی اپنے جوہری پروگرام میں تیزی لانے کے باوجود ایران اس سے انکار کرتا ہے کہ وہ جوہری بم بنا رہا ہے۔
The US has expressed deep concern over reports that Iran has accelerated its production of weapons-grade uranium. https://t.co/LmAReLP6Sf
— Al Jazeera English (@AJEnglish) December 27, 2023
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے اس سال کے وسط میں یورینیم کی افزودگی کی سطح میں کمی کے عمل کو پلٹتے ہوئے اعلیٰ سطح کی افزودہ یورینیم کی پیداوار بڑھا دی ہے۔
آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ ایران نے نومبر کے آخر سے اپنی 60 فیصد افزودہ یورینیم کی پیداوار بڑھا کر 9 کلو ماہانہ کر دی ہے، یہ مقدار جون کے بعد سے ماہانہ تقریباً 3 کلوگرام زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ جوہری توانائی کے ادارے کے معائنہ کاروں نے 19 اور 24 دسمبر کو ایران کی 2 جوہری تنصیبات نطنز پائلٹ فیول اور فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ میں یورینیم کی افزودگی کی سطح میں اضافے کی تصدیق کی جہاں یہ کام ہو رہا ہے۔