پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے وکلا چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر ان کی جان کو درپیش خطرات سے آگاہ کریں گے کیوں کہ رانا ثناءالله جیسا غنڈہ کسی کو تحفظ نہیں دے سکتا۔
زمان پارک میں اتوار کو پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف جب جیل میں تھے تو مجھے کہا گیا کہ ان کی جان کوکچھ ہوا تو آپ ذمہ دار ہوں گے آج میں پوچھتا ہوں مجھے باربارعدالتوں میں بلایا جا رہا ہے میری جان کو کچھ ہوا تواس کا ذمہ دارکون ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان اگر دن بدن نیچے جارہا ہے تو اس کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں ان کو اگر برطانیہ میں اقتدار پر بٹھا دیاجائے تو یہ اس کا بھی یہی حال کردیں، آج ہمارا وزیراعظم باہر جاکرلوگوں سے پیسہ مانگتے ہے لیکن سب انھیں ٹھکرارہے ہیں۔
سابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جیل بھروتحریک کامقصد لوگوں کے دلوں سے خوف ختم کرنا تھا کیوں کہ پاکستان کے موجودہ حالات کامقابلہ متحد قوم ہی کرسکتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں امربالمعروف ونہی عن المنکر کے راستے پر چلنا ہے اس کے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنے ادارے کو بدنام کررہے ہیں اعظم سواتی،شہبازگل اوردیگر کو برہنہ کرکے ویڈیو بنائی گئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں لوگوں کو اس طرح برہنہ کرنے کا شوق ہے یہ نارمل آدمی نہیں ہوسکتے۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے اربوں روپے کے کیسز معاف کرائے اور جنرل باجوہ نے ان کو این آراوٹو دیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان پر بدترین وقت ہے جن لوگوں نے اس ملک کوتباہ کیا ان کے پیسے تو باہر پڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف کو کرپشن کے کیسز میں سزا ہونے والی تھی اور جنرل باجوہ نے انھیں اوپر بٹھا دیا جبکہ آصف زرداری پیچھے بیٹھ کر گیم کھیل رہے ہیں۔
عمران خان کاکہنا تھا کہ ایک بھگوڑا نوازشریف لندن میں بیٹھ کر فیصلے کرتا ہے کہ ملک کا آرمی چیف کون ہوگا اگر قوم نے مقابلہ نہ کیا تو آنے والی نسل کا مستقبل اندھیروں میں ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں پر کیسزمیں نے نہیں بنائے یہ مجھ سے پہلے کے دور کے بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے یاد دہانی کرائی کہ اسحاق ڈار ن لیگ کے دور میں ہی بیرون ملک گئے۔
عمران خان نے کہا کہ مریم نواز کے بھائی نے خود تسلیم کیا کہ لندن فلیٹس مریم نواز کے ہیں مگر یہ کوئی بھی رسید دکھانے میں ناکام رہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ انسان جب بھیڑ بکریاں بن جاتے ہیں تو ان کی کوئی حیثیت نہیں رہ جاتی، کوفہ کے لوگوں کو پتہ تھا کہ حضرت امام حسین راہ حق پر ہیں لیکن یزید کے ظلم کے خوف کی وجہ سے انہوں نے اسلام کی تاریخ کاسب سے بڑا ظلم ہونے دیا،خوف انسان کو غلام بنا لیتا ہے اس سے آزادی ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ حکمران ای سی ایل سے ڈرتے ہیں میں کہتا ہوں میرا نام ای سی ایل میں ڈال دو مجھے توباہرجانا ہی نہیں۔
عمران خان نے مولانا رومی کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ایک قوم اچھے اور برے کی تمیز کرنا چھوڑ دے تو وہ مرجاتی ہے اور چوروں کا اقتدار میں بیٹھا ہونا ہماری موت ہے۔