ترازو کا پلڑا ایک ’لاڈلے‘ کی طرف جھکایا جا رہا ہے، شہباز شریف

جمعرات 28 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے اختیار پر حملے کے مترادف ہے۔ پشاور ہائیکورٹ خیبر پختونخوا کی عدالت ہےوہ کیسے ملک بھر کے معاملے کا فیصلہ دے سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا بلے کا نشان نہ دینے کا فیصلہ حقیقت پر مبنی تھا، کے پی کے میں ایسے امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن کی جج کے ساتھ رشتے داری ہے۔

جمعرات کو سندھ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن کی آمد آمد ہے، خوشی کی بات ہے کہ ن لیگ سندھ میں ایک طاقتور جماعت بننے جا رہی ہے، کوشش اور محنت ہمارا بنیادی فرض ہے باقی ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ترقی و خوشحالی کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ الیشکن میں پنجاب میں ہماری اکثریت تھی، آر ٹی ایس نے راتوں رات عوامی فیصلے کو چوری کیا، چوری ہونے والے الیکشن کے نتائج پاکستانی عوام دیکھ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پشاور ہائیکورٹ خیبر پختونخوا کی عدالت ہےوہ کیسے ملک بھر کے معاملے کا فیصلہ دے سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا بلے کا نشان نہ دینے کا فیصلہ حقیقت پر مبنی تھا، کے پی کے میں ایسے امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن کی جج کے ساتھ رشتے داری ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سمجھتا ہوں کہ صوبے کی ہائیکورٹ پاکستان کی بنیاد پر کیسے فیصلہ دے سکتی ہے۔ انصاف کا تقاضا یہ تھا کہ جج صاحب بینچ سے الگ ہو جاتے۔ یہاں کسی ایسے جج کی تعیناتی ہوتی جس کی کسی امیدوار کے ساتھ تعلق داری نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آج پوری قوم عدلیہ سے انصاف پر مبنی فیصلوں کی توقع کرتی ہے۔ آج ایسے فیصلوں سے جہاں طرف داری کی بو آتی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ترازو کو ایک لاڈلے کی طرف جھکایا جا رہا ہے۔اوردھاندلی سے اس ’لاڈلے‘ کو 4 سال اقتدار میں بٹھا کر کس طرح پاکستان کی تباہی کی گئی۔

اس ’لاڈلے‘ کے ذریعے پاکستان کی معیشت، سیاست، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو تباہ و برباد کیا گیا لیکن ہم نے شبانہ روز محنت کر کے اپنے ان دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو معمول پر لائے۔

ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا

ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اگر ہماری حکومت معیشت کی بحالی کے اقدامات نہ کرتی تو پیٹرول پمپس پر لمبی قطاریں ہوتیں، لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہوتے، کھانے کے لیے لوگوں کو نوالہ تک نہ ملتا، اسپتالوں میں ادویات نہ ملتیں۔ ایک خوفناک صورت حال ہوتی اگر ہم پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے نہ بچاتے۔

شہباز شریف نے کہا کہ الخمد اللہ ہماری اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اگر میں ایسا نہ کر پاتا تو کل کو لوگ میری قبر پر آ کر کتبے لگاتے کہ یہ وہ شخص ہے جو ملک کو دیوالیہ ہونے سے نہ بچا سکا۔ اللہ تعالیٰ نے میری، میری اتحادی حکومت کی عزت بچائی اور ریاست بچائی، ان شا اللہ اب سیاست بھی بچ جائے گی۔

اگر سیاست نہ بچتی تو کوئی بات نہیں تھی، ریاست بچانا ہماری اولین ترجیح تھی۔ اب ایک بار پھر الیکشن کی آمد آمد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’لاڈلہ‘ کس کو کہتے ہیں؟ ’لاڈلہ‘ اس کو کہتے ہیں جسے عدالت نے کہا تھا کہ Good to see you and whishing you a good luck ، دیکھیے! وہ شخص جو 9 مئی کی غداری میں ملوث ہو اور پاکستانی فوج کے ہیڈکوارٹر اور کور کمانڈر کے گھر پر حملے کروائے، کیا یہ وہ ’لاڈلہ‘ ہے یا کوئی اور لاڈلہ ہے!

لاڈلے کو سہولتیں دی جا رہی ہیں

شہباز شریف نے کہا کہ جس طرح اس لاڈلے کو سہولتیں دی جا رہی ہیں اور جس طرح فیصلے دیے جا رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں یہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ ہمیں اس پر دلجمعی اور یکسوئی کے ساتھ انصاف کے بول بالے کے لیے بات کرنی چاہیے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے فیصلے جہاں سے طرف داری کی بو آتی ہو، نہیں ہونے چاہییں، اس ملک کے جو لیگل ’ایگل‘ ہیں ان سب کو اس معاملے پرآواز اٹھانی چاہییے تاکہ 8 فروری کے انتخابات صاف و شفاف ہو سکیں۔

پشاور ہائیکورٹ نے جعلی اور فراڈ انٹرا پارٹی الیکشن کو حلال قرار دیا، مریم نواز

ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بلے کے انتخابی نشان کی بحالی کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے آئینی اختیار پہ حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ متنازع جج کا خلاف قانون فیصلہ ’لاڈلے‘ پن کا تازہ شاہکار ہے، گونج ہے کہ پی ٹی آئی کے لاڈلے نے پی ٹی آئی کو ریلیف دیا۔ جعلی اور فراڈ انٹرا پارٹی الیکشن کو حلال قرار دے دیاگیا۔

مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ الیکشن نہیں سلیکشن کی جیت ہے، نہ ووٹرز، نہ ووٹرز لسٹیں، نہ الیکشن کمشنر، نہ الیکشن لڑنے کی اجازت لیکن سب حلال ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ لیول پلئینگ فیلڈ مانگنے والے اپنی جماعت میں کسی کو لیول پلئینگ فیلڈ دینے کو تیار نہیں، 2018 میں آر ٹی ایس بٹھانے کی تاریخ دہرائی گئی ہے، قوم کا مینڈیٹ چوری کرنے والے نے اپنی جماعت کا مینڈیٹ بھی چوری کر لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp